فیصل آباد۔ 01 فروری (اے پی پی):فیصل آباد سے ٹیکسٹائل کے علاوہ زرعی، فونڈری اور دیگر شعبوں میں عالمی معیار کی مصنوعات کی تیاری کیلئے ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن کی ضرورت ہے اور اس سلسلہ میں ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن اینڈ سکل ڈویلپمنٹ کمپنی(ٹسڈیک) اور فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے درمیان قریبی رابطوں اور تعاون کی ضرورت ہے۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر کے قائم مقام صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے ٹسڈیک کے زیر اہتمام ایک آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل عالمی سطح پر فیصل آباد کی پہچان ہے جو زرمبادلہ کمانے کا بھی سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
مزید برآں ٹیکسٹائل کا شعبہ 40فیصد لیبر کو روزگار بھی مہیا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت صنعتی شعبہ کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے جن میں سر فہرست مہنگی توانائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیداواری لاگت بڑھنے سے اندرون ملک لوگوں کی قوت خرید میں کمی ہوئی ہے جبکہ عالمی منڈیوں میں بھی برآمد کنندگان کو سخت مسابقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کے زیادہ تر قرضے حکومت لے رہی ہے جبکہ مشینری کی اپ گریڈیشن کیلئے خاص طور پر ایس ایم ای سیکٹر کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برآمدی ایس ایم ای سیکٹر کو ری فنڈ کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے ان کیلئے کاروبار میں توسیع ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کام کو کرنے کیلئے کئی کئی محکمے بنے ہوئے ہیں تاہم اچھی بات یہ ہے کہ ڈالر کی پرواز رک گئی ہے اور سمگلنگ میں بھی واضح کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سستی بجلی کیلئے توانائی کے متبادل ذرائع کو فروغ دینا ہوگا۔ شمسی توانائی کو رواج دینے کیلئے اس کیلئے 18فیصد کی بجائے ایک2فیصد پر قرض دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی پنجاب میں زرعی مقاصد کیلئے بجلی مفت ہے اور ہم مہنگی بجلی کی وجہ سے برآمدات میں اس کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور افراط زر کی وجہ سے 38.5فیصد لوگ غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کیلئے غیر ملکی سرمایہ کاری، برآمدات اور ترسیلات زر ضروری ہیں اور غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے سیاسی عدم استحکام اور انصاف کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلیمی ادارے پڑھے لکھے بے روزگار افراد پیدا کر رہے ہیں، ہمیں ان نوجوانوں کو عملی اور اعلیٰ ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے ٹسڈیک پر زور دیا کہ وہ مختلف شعبوں میں ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن کیلئے اقدامات اٹھائے تاکہ ہم برآمدات کیلئے اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار کر سکیں۔
انہوں نے ٹسڈیک اور چیمبر کے درمیان رابطوں کیلئے سیکرٹری جنرل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کو فوکل پرسن نامزد کیا اور کہا کہ یہاں ٹسڈیک کے کم از کم دو سنٹر قائم ہونے چاہئیں تاکہ ٹیکنیکل ٹیکسٹائل اور زرعی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ کی بجائے فیصل آباد کو پانی کے بغیر ڈائنگ ٹیکنالوجی کی زیادہ ضرورت ہے اورٹسڈیک کو اس سلسلہ میں جلد عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ٹسڈیک کی ڈائریکٹر ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن محترمہ سعدیہ مسعود نے ٹسڈیک کے بارے میں پریزنٹیشن دی اور بتایا کہ ٹیوٹا کے برعکس یہ ادارہ اعلیٰ معیار کی ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن کیلئے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر معمولی حالات کی وجہ سے گزشتہ ڈیڑھ سال سے ٹسڈیک کی فنڈنگ رکی رہی تاہم اب وہ فیصل آباد کی صنعتوں کی اپ گریڈیشن کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائیں گی۔ اس موقع پر سوال و جواب کی نشست بھی ہوئی جس میں سابق صدر چوہدری محمد نواز، ایوب صابر، خادم حسین مان، شفیق حسین شاہ اور میاں اشفاق اشرف نے حصہ لیا جبکہ نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں قائم مقام صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے محترمہ سعدیہ مسعود کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی شیلڈ پیش کی۔ محترمہ سعدیہ مسعود نے بھی ڈاکٹر سجاد ارشد اور حاجی محمد اسلم بھلی کوٹسڈیک سے متعلقہ لٹریچر پیش کیا۔