ٹیکنالوجی میں جدت سے مکئی کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ ہوگیاہے،ڈاکٹر اقرار احمد خان

72
ٹیکنالوجی میں جدت سے مکئی کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ ہوگیاہے،ڈاکٹر اقرار احمد خان
ٹیکنالوجی میں جدت سے مکئی کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ ہوگیاہے،ڈاکٹر اقرار احمد خان

فیصل آباد۔ 09 مئی (اے پی پی):جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہاکہ ٹیکنالوجی میں جدت سے مکئی کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے لہٰذا گندم میں 15 فیصد مکئی کی آمیزش سے آٹا تیارکرکے نہ صرف آٹے میں خود کفالت کا حصول ممکن بنایاجاسکتاہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ غذائیت کی کمی جیسے جملہ مسائل پر قابوپانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

مکئی کی پیداواری ٹیکنالوجی کے حوالے سے ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ جس طرح مکئی میں ٹیکنالوجی کی فراہمی اور جدتوں اور اختراعات کی وجہ سے پیداوار میں اضافہ ہوا ہے اسی طرز کا ٹیکنالوجیکل ماڈل باقی فصلات میں بھی اپنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ گندم اور مکئی کی آمیزش سے تیار آٹا قومی سطح پر متعارف کروانا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال گندم کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈین کلیہ زراعت ڈاکٹر محمد سرور خاں نے کہا کہ مکئی کیلئے لشکری سنڈی شدید خطرات کی حامل ہے جس کیلئے زرعی سائنسدانوں کو مربوط کاوشیں بروئے کار لانا ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی زرعی ترقی کیلئے تمام ممکنہ اقدامات عمل میں لا رہی ہے تاہم مکئی کی پیداوار میں اضافے کیلئے میکنائزیشن اور بریڈنگ آپریشنز کو اپنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ2007 سے سمٹ پراڈکٹ لائسنز ماڈل کے تحت 275 منفرد میز ہائی بریڈ کے قابل بنایاگیا ہے۔ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی برصغیر کی اولین زرعی دانش گاہ ہونے کے ناطے ملک کو درپیش زرعی چیلنجزسے نبرد آزما ہونے کیلئے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ زراعت پاکستان کی معاشی ترقی میں ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے جو غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ تخفیف غربت میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔