ٹی ڈی اے پی اور پی ایف ایم اے کی ملاقات، جوتا سازی کی صنعت کو درپیش چیلنجز اور مواقعوں پر غور

5
TDAP
TDAP

لاہور۔24جون (اے پی پی):ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) کے چیف ایگزیکٹو فیض احمد سے پاکستان فٹ ویئر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے) کے اعلیٰ سطحی وفد نے لاہور میں ملاقات کی، جس میں ملکی جوتا سازی کی صنعت کو درپیش چیلنجز، برآمدی مواقع اور ممکنہ اصلاحات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔پی ایف ایم اے کے وفد کی قیادت معروف برآمد کنندہ اور سروس گلوبل فٹ ویئر کے سی ای او حسن جاوید نے کی جبکہ سینئر نائب چیئرمین عابد حفیظ بھی وفد کا حصہ تھے۔

وفد نے چیف ایگزیکٹو ٹی ڈی اے پی کو اس اہم شعبے میں ذاتی دلچسپی لینے پر شکریہ ادا کیا اور صنعت کو درپیش اہم مسائل کی نشان دہی کی۔وفد نے گفتگو کے دوران اس امر پر زور دیا کہ پاکستان کی فٹ ویئر صنعت میں خطے کا مینوفیکچرنگ حب بننے کی بڑی صلاحیت موجود ہے،خصوصا ًایسے وقت میں جب چین اپنی فٹ ویئر مینوفیکچرنگ کو دیگر ممالک کی جانب منتقل کرنے پر غور کر رہا ہےتاہم اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے بروقت اقدامات ناگزیر ہیں۔وفد نے بتایا کہ پاکستان میں مویشیوں کی تعداد میں کمی کے باعث چمڑے کی کھالوں کا معیار متاثر ہو رہا ہے،جو فٹ ویئر کی تیاری پر منفی اثر ڈال رہا ہے۔

علاوہ ازیں برآمدات پر ریبیٹ کی کم شرح ، جو پاکستان میں محض3 فیصد ہے جبکہ علاقائی حریف ممالک میں یہ شرح10 فیصد یا اس سے بھی زائد ہے ، مسابقت کو متاثر کر رہی ہے۔پیداواری مدت میں طوالت بھی بین الاقوامی خریداروں کی توقعات کے برعکس ہے،جو تین سے چار ہفتوں میں آرڈرز کی تکمیل چاہتے ہیں۔چیف ایگزیکٹو ٹی ڈی اے پی نے ان تحفظات کو بغور سنا اور یقین دہانی کرائی کہ اتھارٹی صنعت کی مکمل معاونت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ریبیٹ سے متعلق معاملہ متعلقہ حکام کے سامنے پیش کیا جائے گا جبکہ تحقیق، جدت اور ہنر مند افرادی قوت کی تیاری کے لیے گرانٹس کی فراہمی پر بھی کام کیا جائے گا۔اس موقع پر فیض احمد نے یہ بھی اعلان کیا کہ یورپی یونین،خصوصا ًاٹلی کے سفیر سے رابطے کیے جائیں گے تاکہ پاکستانی برآمد کنندگان کو یورپی تجارتی نمائشوں، خصوصا ًایکسپو ریوا گاردا میں بروقت ویزا کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔