اسلام آباد۔14جون (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ گلی محلہ اور نچلی سطح کے مسائل کا ادراک وہی کر سکتا ہے جو ان مسائل سے دوچار رہا ہو، پائیدار ترقیاتی اہداف کا حصول مقامی حکومتوں کو بااختیار بنائے بغیر ممکن نہیں، نوجوان نسل کسی کے جھوٹے پروپیگنڈے میں نہ آئے، ہم سب پاکستانی ہیں، ہمیں آگے بڑھنے کیلئے ایک دوسرے کا ہاتھ تھامنا ہے۔ وہ بدھ کو پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے 2030 تک اہداف کے حصول کیلئے مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کے موضوع پر قومی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف انتہائی اہمیت کا حامل معاملہ ہے، اس حوالہ سے مؤثر اور جامع پالیسی پر عمل پیرا ہو کر ہی آگے بڑھا جا سکتا ہے، اس حوالہ سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ایس ڈی جیز سیکرٹریٹ قائم ہے جس کی کنوینئر رومینہ خورشید عالم بڑی محنت سے کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم ترقی اور اہداف کی بات کرتے ہیں تو پھر ان اہداف کو کیسے حاصل کرنا ہے اس کیلئے ضروری ہے کہ ان لوگوں کو بااختیار بنایا جائے جو ان مسائل سے براہ راست نبرد آزما ہیں، سیاست سے لے کر تما م ترقیاتی کاموں تک سب کا تعلق مقامی حکومتوں کے ساتھ ہے، عوام کا کردار اسمبلیوں میں بیٹھنے والے ارکان سے کسی طور پر بھی کم نہیں ہے،ہزاریہ ترقیاتی اہداف کا حصول اسی صورت میں ہی ممکن ہو گا جب ہم مقامی حکومتوں کے ذریعے نچلی سطح پر عوام کو بااختیار بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی سیاست بھی مقامی حکومتوں کی مرہون منت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایسے ہی ہے کہ پرائمری تعلیم اچھی نہیں ہو گی تو اعلیٰ تعلیم کیسے اچھی ہو گی، میں اکثر کہتا ہوں کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی طرز پر پرائمری ایجوکیشن کمیشن قائم ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست ایک عبادت ہے کیونکہ کسی کے کام آنا اور کسی کے راستے سے ایک کانٹا اٹھانا بھی بہت بڑی نیکی ہے، جب ہم سب ایک دوسرے سے رہنمائی لیں گے اور رہنمائی دیں گے تو مشکلیں حل ہو سکتی ہیں، خود اعتمادی سے تمام مشکلات حل کی جا سکتی ہیں، ہمارے نوجوان بالخصوص ہماری خواتین بڑی باہمت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی جھوٹے پروپیگنڈے پر کان نہ دھریں، ہم سب پاکستانی ہیں، ہمیں ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑنا ہے، ہمیں مثبت انداز اختیار کرنا ہے۔ قبل ازیں قومی اسمبلی میں ایس ڈی جیز سیکرٹریٹ کی کنوینئر رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول کا واحد راستہ مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے سے نکلتا ہے، ہم کانفرنس کو یقین دلاتے ہیں کہ پارلیمنٹ اس سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرے گی، اس حوالہ سے ہم سب کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہو گا، ہمیں درگزر کرکے نیک ارادے سے ناممکن کو ممکن بنانا ہو گا۔
رکن اسمبلی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ ایس ڈی جیز کے تمام اہداف کا حصول مقامی حکومتوں کو بااختیار بنائے بغیر ناممکن ہے، نچلی سطح تک عوام کو بااختیار بنانے سے فوڈ سکیورٹی ، موسمیاتی تبدیلیوں اور دیگر کے حوالے سے ایس ڈی جیز کا حصول یقینی ثابت ہو سکتا ہے، توقع ہے کہ پنجاب میں ہم نے مقامی حکومتوں کے بل میں ہر سطح پر 8 سے 9 ہزار نشستیں نوجوانوں کیلئے رکھی ہیں، عوام کے نچلی سطح کے مسائل کو مقامی حکومتوں کی سطح پر حل کرنا ہو گا۔