
نیویارک۔10مارچ (اے پی پی):پاکستان نے غربت ، عدم مساوات کے خاتمے اور ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے مردوں اور خواتین کے درمیان عدم تفریق اور صنفی مساوات کےلیے اقداما ت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کونسل کے سربراہ اور پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے سعودی عرب کی میزبانی میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اعلیٰ سطحی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے مردوں اور خواتین کی تمام شعبوں میں تبدیلی لانے والی شراکت داری اولین شرط ہے۔
اجلاس میں ’’فیصلہ سازی میں خواتین کی شمولیت : اصلاحات اور بہترین اقدامات ‘‘ پر بحث کی گئی۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ مردوں اور عورتوں کے درمیان مساوات اسلام کا بنیادی اصول ہے جس کا10 دسمبر 1948 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے منطور کردہ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ سے بھی بہت پہلے سے حکم دیا گیا ہے اور یہ اصول اب یقینی طور پر انسانی حقوق اور بنیادی آزادی کا اصول ہے جو ہمارے ممالک میں معاشرتی اور اقتصادی ترقی کے لیے معاشرتی انصاف کا معاملہ ہے ۔
انہوں نے اس تناظر میں سعودی عرب کے وژن 2030 پروگرام کے تحت متعارف کرائی گئی اصلاحات کے ذریعے قانونی، سیاسی اور انتظامی کاوشوں کو سراہا اور اسے غیرمعمولی قرار دیا۔ انہوں نے سعودی عرب میں خواتین کے حقوق میں وسعت لانے پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو سعودی قیادت کے اقدامات سے آگاہ رہنے کی ضرورت ہے اور اسلامی معاشرے میں صنفی مساوات کے فروغ کے لیے سعودی اصلاحات سے استفادہ کرتے ہوئے بہترین مثال کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان میں بھی خواتین کو بااختیار بنانے اور معاشرہ میں ان کا مقام بلند کرنے کے لئے متعدد پالیس اور قانونی اقدامات کیے گئے ہیں اور ہم حکومت، کارپوریشنز مسلح افواج اور ڈپلومیسی جیسے زندگی کے تمام شعبوں میں کام کرنے والی خواتین کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت تمام پاکستانی خواتین کے لیے صنفی برابری کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے ۔اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے معاشرے میں خواتین کے کردار پر قائداعظم محمد علی جناح کے اس قول کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا کہ کسی قوم کی بقا کے لئےمعاشرے میں خواتین کے مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنا بہت ضروری اور ناگزیر ہے ۔