پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے ناہمواری کو ختم کرنا ہوگا ، احسن اقبال

89

اسلام آباد۔24اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی ،اصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے ناہمواری کو ختم کرنا ہوگا،پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے اثراتِ سے بری طرح متاثر ہوا ہے،بدترین معاشی بحران سے نکلنے کے لئے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کررہے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سماجی ومعاشی ترقی پر نیشنل ڈائیلاگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف سیلاب جیسی آفت آگئی ،آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کی وجہ سے سبسڈیز ختم کرنا پڑی،جس سے غریب طبقے بری طرح متاثر ہوئے،پٹرول اور ڈیز ل کی قیمت بڑھنے سے ہر چیز مہنگی ہوجاتی ہے،موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے معیشت کو 32ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آئی پی آر آئی کی جانب سے سوشو اکنامک پر ڈائیلاگ اہم ہے،اکیسویں صدی میں ترقی کی بنیادی چابی علمی انقلاب ہے ،انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انفراسٹرکچر کیلئے بھاری سرمایہ کاری درکار ہوتی ہے،نئے دور کے اندر ماڈرن اکانومی نہیں چل سکتی ،ماڈرن اکانومی کے ساتھ ماڈرن سوسائٹیز پرواں چڑھ رہی ہیں ،بھاری سرمایہ کاری کے ساتھ تخلیقی صلاحیتوں کے ذہن درکار ہیں

احسن اقبال نے کہا کہ حکومتوں کو یہ چیلنج ہے کہ سوسائٹی کے ہر طبقے کو ڈیجٹیل علم دینا ہے ،ڈیجیٹل اکانومی کے ساتھ غربت صحت اور دیگر شعبوں پر کام کرنا ہے ،2010میں ہم نے لیب ٹاپ پبلک سیکٹر کیلئے شروع کیا ،بہت سے لوگوں نے تب لیب ٹاپ تقسیم اڑانے کا مزاق اڑایا،آج وہی ایک لاکھ نوجوان ڈیجٹل اکانومی سے پاکستان کو بھی اور خود کو سپورٹ کر رہے ہیں ،

پسماندہ علاقوں اور پسماندہ طبقوں کو ڈیجٹیل اکانومی سے روشناس کرانا حکومتوں کا کام ہے،ہم نے فیصلہ کیا کہ ہر ضلع میں ایک یونیورسٹی یا سب کیمپس ہونا چاہیے ،اس وقت فیصلے کے خلاف ادارے لکھے گئے آج پسماندہ علاقوں کے بچے آگے آرہے ہیں۔