اسلام آباد۔2ستمبر (اے پی پی):پارلیمانی کاکس آن چائلڈ رائٹس (پی سی سی آر) کے اجلاس میں ملک میں پولیو کے دیرینہ چیلنج سے نمٹنے کے لئے ایک متحدہ اور جامع نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا گیا۔پی سی سی آر دسمبر 2024 میں طلب کی گئی 18 ویں سپیکرز کانفرنس کے ایجنڈا آئٹم 2 کے مطابق پاکستان کی پولیو کے خاتمے کی کوششوں پر غور کرنے کے لئے منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد ارکان نے طریقہ کار پر اپنی سفارشات پیش کیں اور اس بات پر اتفاق کیا کہ قومی پولیو حکمت عملی میں ادارہ جاتی فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لئے قانون سازی اور پالیسی اصلاحات شامل ہونی چاہئیں۔
صوبوں میں مربوط کارروائی کو یقینی بنانے کے لئے بین الصوبائی پارلیمانی ٹاسک فورس کی تشکیل، بچوں تک رسائی بڑھانے کے لئے سکول کی بنیاد پر آگاہی اور ٹیکہ کاری مہم، غلط معلومات کو دور کرنے اور مقامی حمایت کو متحرک کرنے کے لئے کمیونٹی حساسیت اور وکالت کی مہمات ،خاتمے کی کوششوں کے لئے پائیدار مالی اعانت کو یقینی بنانے کے لئے بجٹ کی نگرانی اور وسائل کو متحرک کرنا۔
پی سی سی آر کے ارکان نے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا اور صحت عامہ کے اس اہم ہدف کے حصول کے لیے قومی اور بین الاقوامی سطح پر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عہد کیا۔اجلاس میں پی سی سی آر کی کنوینر ڈاکٹر بخت شکیل خان، سیکرٹری ویمن پارلیمانی کاکس ڈاکٹر شاہدہ رحمانی، شاہدہ بیگم سمیت ایم این ایز سیدہ شہلا رضا، رانا انصار، صوفیہ سعید شاہ، شاہین، زینب محمود بلوچ اور کرن حیدر نے شرکت کی۔