اسلام آباد۔14ستمبر (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اورسینیٹ میں پارلیمانی پارٹی کے قائد سینیٹر عرفان صدیقی نے عدالتی نظام میں اصلاحات کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کو کل( اتوار کو )کابینہ اجلاس میں منظوری کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کیا جائے گا، ہمارے پاس دونوں ایوانوں میں نمبرز پورے ہیں اور دو تہائی اکثیریت سے ترامیم منظور کرانے کیلئے پر عزم ہیں، کسی فرد واحد کیلئے اصلاحات نہیں کر رہے ۔
ہفتہ کی شب ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نیک نیتی سے نظام کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہی ہے، چارٹر آف ڈیموکریسی میں بھی عدالتی اصلاحات کی بات کی گئی تھی جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے دستخط کئے تھے، اس میں بانی ٹی آئی کے دستخط بھی موجود ہیں، سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے پی ٹی آئی ارکان بھی قومی اسمبلی میں اپنی رائے دے رہے ہیں، ان کی مثبت تجاویز کو بھی دیکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں، اس وقت ساٹھ ہزار مقدمات زیر التوا ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں شفاف احتساب ہو اور عام آدمی کو جلد انصاف ملے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ ہم کسی فرد واحد کیلئے اصلاحات کر رہے ہیں، مجوزہ ترامیم میں ہم ایسا اصول وضع کریں گے جس سے شفافیت اور میرٹ کی بالادستی ہو گی۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئین کے اندر انتخابات کے بعد حلف اٹھانے سے پہلے منتخب ارکان کیلئے ضروری ہوتا ہے کہ وہ اپنی پارٹی وابستگی ظاہر کریں،انہوں نے کہا کہ کئی ایسے ارکان ہیں جنہوں نے پارٹی کے ساتھ اپنی وابستگی ظاہر نہیں کی۔