اسلام آباد۔18دسمبر (اے پی پی):پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس میں پی اے سی کے چیئرمین رانا تنویر حسین کی زیرصدارت ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان مشاہد حسین سید، خواجہ محمد آصف، ریاض فتیانہ، منزہ حسن، سید نوید قمر، راجہ احتشام، شاہدہ اختر علی، ملک عامر ڈوگر، اقبال محمد علی خان سمیت متعدد سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں داخلہ ڈویژن کے20۔ 2019کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ ایف آئی اے سے متعلقہ آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیتے ہوئے آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ ایف آئی نے ایف آئی اے ’ویلفیئر فنڈ‘قواعد کے برعکس بنایا ہے۔ اس فنڈ میں سے سرمایہ کاری کی جا رہی ہے، اس فنڈ میں ملازمین سے این ٹی ایس کی مد میں 50 روپے اضافی وصول کئے گئے۔ آڈٹ حکام نے کہا کہ ہم ویلفیئر فنڈ کا آڈٹ نہیں کر سکتے۔ اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ اس فنڈ مین رقم کہاں سے آتی ہے۔ سید نوید قمر نے کہاکہ یہ غیر قانونی اقدام ہے، ایف آئی اے پیسے نہیں لے سکتی۔ سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ ہم نے تحقیقات کا حکم دیا ہے، ایک ماہ میں پی اے سی کو رپورٹ جمع کرا دی جائے گی۔ ڈی جی ایف آئی واجد ضیاء نے کہاکہ اس وقت فنڈ میں 60 لاکھ روپے پڑے ہیں جس میں سے 50 لاکھ روپے این ٹی ایس سے آئے ہیں، اس فنڈ میں سے ایف آئی اے شہداء کی فیمیلز پر رقم خرچ کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب نشاندہی ہوگئی ہے، اس کو ریگولرائز کرا دیں گے۔ نادرا کی طرف سے اسلحہ لائسنس فیس لینے کے معاملے کا جائزہ لیتے ہوئے آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ نادرا نے 2017-18ء میں کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس جاری کئے، اس مد میں وزارت خزانہ کی منظوری کے بغیر فیس وصول کی جا رہی ہے، اس مد میں نادرا نے مجموعی طور پر 3 کروڑ 92 لاکھ 22 ہزار روپے فیس وصول کی۔ نادرا یہ فیس وصول کرنے کی مجاز نہیں ہے۔ پی اے سی نے کہاکہ اس معاملے پر نادرا کو وضاحت دینی چاہئے کہ کس قانون کے تحت یہ فیس وصول کی جا رہی ہے۔ پی اے سی کے چیئرمین رانا تنویر حسین نے کہاکہ یہ کوئی سکہ شاہی نہیں ہے کہ بغیر کسی اجازت یا معاہدے کے رقم وصول کی جائے۔ پی اے سی نے ہدایت کی کہ نادرا سے یہ رقم واپس لے کے سرکاری خزانے میں جمع کرائی جائے اور اس کی ایک ماہ میں رپورٹ پی اے سی کو دی جائے۔ پی اے سی نے اجلاس میں چیئرمین نادرا کی عدم موجودگی کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ انہیں شوکاز نوٹس جاری کای جائے جس پر سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ وہ باقاعدگی سے پی اے سی میں آتے ہیں، آج نئے وزیر داخلہ نادرا کے ہیڈکوارٹر دورے پر آئے ہوئے ہیں، اس لئے نہیں آسکے۔ اس لئے نوٹس جاری کرنے سے درگذر کیا جائے۔ سید نوید قمر اور بعض دیگر ارکان نے بھی سفارش کی کہ شوکاز نوٹس کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ چیئرمین پی اے سی نے شوکاز نوٹس جاری کرنے کا حکم واپس لے لیا۔