فیصل آباد۔ 07 جولائی (اے پی پی):ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آبادعدیل احمدنے کہا ہے کہ پالک کی کاشت کے لئے معتدل موسم کی ضرورت ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے آبپاش علاقوں میں جولائی کے آخری ہفتہ سے لے کر وسط اگست تک کاشت کی ہوئی پالک کی فصل 7کٹائیاں دینے کے ساتھ ساتھ بہترین پیداوار بھی دیتی ہے لہٰذا کاشتکار 15 سے16کلوگرام بیج فی ایکڑ بذریعہ ڈرل کاشت کریں۔انہوں نے کہا کہ پالک کی کاشت کیلئے معتدل موسم کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ پتوں کی بہتر پیداوارحاصل کرنے کے لئے سرد مرطوب آب و ہوا ہونی چاہیے۔
انہوں نے بتایاکہ یہ سرد موسم کی سبزی ہونےکے ساتھ ساتھ30سے35ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت برداشت کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے تاہم سردیوں میں اس کی بڑھوتری نسبتاً تیز ہوتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ پنجاب کے آبپاش علاقوں کے علاوہ بارانی علاقوں میں مون سون سیز ن کے بعد وتر حالت میں اس کی کاشت کی جاتی ہے اور وسط نومبر سے دسمبر تک کاشت ہونے والی فصل صرف ایک کٹائی دیتی ہے کیونکہ بعد میں اس کے پھول نکلنا شروع ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پالک کو کھاد اور پانی کے مناسب استعمال سے سارا سال کاشت کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار بوائی سے قبل ٹاپسن ایم یا امیڈا کلوپرڈ 2ملی گرام فی کلو گرام بیج کو لگاکر کاشت کریں تاکہ اسے کیڑے مکوڑوں کے حملے سے محفو ظ رکھاجاسکے۔