اسلام آباد۔11دسمبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر داخلہ میر سرفراز احمد بگٹی نے پاکستان کو دہشت گردی کے ناسور سے پاک کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسوں کا تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں دہشت گردی کے خلاف جیتی ہوئی جنگ دوبارہ لڑنی پڑ رہی ہے ، یہ افواج پاکستان اور سول آرمڈ فورسز کی نہیں بلکہ ریاست کی جنگ ہے ،اس میں کامیابی کے لئے پارلیمنٹ ، عدلیہ اور میڈیا سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کی شمولیت ناگزیر ہے۔ وہ پیر کو پولیس لائنز اسلام آباد میں پولیس کانسٹیبلان کے 39 ویں بیچ کی تقریب حلف برداری سے خطاب کر رہے تھے ۔ چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جی اسلام آباد ، ڈپلومیٹس ، سابق پولیس افسران بھی تقریب میں شریک تھے ۔
نگران وفاقی وزیر داخلہ میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ میرے لئے یہ انتہائی مسرت کی بات ہے کہ عملی زندگی کا سفر شروع کرنے والے خواتین اور مرد پولیس کانسٹیبلان سے مخاطب ہورہا ہوں ،ان جوانوں نے اپنے آپ کوعوام کے لئے وقف کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں دو طرح کے چیلنجز درپیش ہیں جن میں مذہب کی بنیاد پر دہشت گردی اور قوم پرستی کی بنیاد پر دہشت گرد ی شامل ہے حالانکہ ان دونوں چیزوں کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے، ایک سازش کے تحت دہشت گردی کو مذہب اور قوم پرستی سے جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ ملک کو کمزور کرنے کے لئے” پراکسیز” لڑی جارہی ہیں ان کو ناکام بنانے کے لئے پاکستان کی مسلح افواج اور سول آرمڈ فورسز نے قربانی کے عظیم جذبے کے ساتھ فرنٹ لائن پر کھڑے ہو کر دنیا میں نئی مثال قائم کر دی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 1947 کے بعد ہم سب کی ایک ہی شناخت ہے وہ ہے پاکستانی ، ہم سب سے پہلے پاکستانی اور اس کے بعد سندھی ، بلوچی، پنجاب، سرائیکی ،گلگتی اور کشمیری ہیں ، اس سازش کو بھی ہم بحثیت قوم ملکر ناکام بنا رہے ہیں ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اسی لئے اسے چیلنج کیا گیا ہے ، اسلام ہمیں اکٹھا کرتا ہے ، اسی اتحا دکو نقصان پہنچانے کے لئے ہم پر جنگ مسلط کی گئی، ہماری افواج اورسول آرمڈ فورسز نے جرات مندی سے مقابلہ کیا ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دینے والے شہدا کی یاد ہمارے دلوں میں ہمیشہ رہے گی ۔
انہوں نے کہا کہ ایک بات واضح ہے کہ طاقت کے استعمال کا اختیار صرف ریاست کے پاس ہی ہے ، تشدد کی راہ اپنانے والوں کے ہاتھ روکنا پڑیں گے ۔ نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ بلوچستان میں گزشتہ روز دہشت گردی کے واقعہ میں سی ٹی ڈی کا انسپکٹر شہید ہوا ،کچھ دن قبل بھی سی ڈی ٹی کا افسر شہید ہوا تھا لیکن دوسری جانب سی ٹی ڈی پر مقدمات بھی بن رہے ہیں ،بحثیت قوم جنگ لڑنے کے لئے کچھ سوچنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ اسمبلیوں میں اور میڈیا کے حلقوں میں بیٹھ کر منظم سازش کے تحت ملک دشمن عناصر کی آواز بن رہے ہیں، اس کو بھی بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی سے ہمیں کوئی طاقت نہیں روک سکتی ۔
انہوں نے کہا کہ جب ادارے غیر سیاسی ہوجاتے ہیں تو وہ مضبوط ہو تے ہیں، اداروں کے اپنے پائوں پر کھڑا رہنے کے لئے پالیسیوں میں تسلسل ناگزیر ہے ۔ انہوں نےنئے بھرتی ہونے والے پولیس جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے زندگی گزاریں گے تو پھر کرپشن کی جانب راغب نہیں ہوں گے ،جب صادق و امین بنیں گے تو کوئی ادارہ ، تنظیم ان کے خلاف سروے رپورٹ جاری کرنےکی پوزیشن میں نہیں ہوگی ۔ ملک کے دیگر چیلنجز کی طرف معاشرے میں کرپشن بھی ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے ۔جب ہم سب ٹھیک ہوجائیں تو کوئی طاقت ہمیں ترقی کرنے سے نہیں روک سکتی ۔ ہم نے اس سوال کا جواب بھی تلاش کرنا ہے کہ ہم پیچھے کیوں رہ گئے ہیں ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=418800