پالیسیوں کے تسلسل، میرٹ پر بھرتیوں، تقرریاں،تبادلے اور ترقیوں کے زریعے متوازن نظام چلایا جاسکتا ہے، احسن اقبال

130

اسلام آباد۔24جون (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی ،اصلاحات اور خصوصی اقدامات پروفیسراحسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کے باعث وژن 2010,2025 کے اہداف حاصل نہیں کرسکے،پالیسیوں کے تسلسل، میرٹ اورشفاف انداز سے بھرتیوں، تقرریاں،تبادلے اور ترقیوں کے زریعے متوازن نظام چلایا جاسکتا ہے، اٹامک انرجی کمیشن کا نیوکلئیر نظام، توانائی، ادویات، زراعت کی ترقی میں کلیدی کردار ہے۔وہ پیر کوپاکستان اٹامک انرجی کمیشن اوریورپین آرگنائزیشن فار نیوکلیئر ریسرچ (سرن ) کے تعاون سےطبیعات اور عصری ضروریات پر 49 ویں بین الاقوامی نتھیاگلی سمر کالج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن ڈاکٹر راجہ علی رضا انور ،ڈائریکٹر آئی آر سرن مس شارلوٹے وراکلی کے علاؤہ دنیا کے مختلف ممالک کی یونیورسٹیوں کی فیکلٹی ممبران اوردیگر شرکاء کی کثیر تعداد موجود تھے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ میرے لیے تقریب میں شرکت اعزاز کی بات ہے،میں سمر کالج میں شرکت کرنے والے ملکی اورغیر ملکی سائنس دانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، فزکس سائنس کی بنیاد ہے اور اس سے کئی شعبوں میں نئی راہیں کھلتی ہیں۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کا پاکستان میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں اہم کردار ہے، 28 مئی 1998 کو پاکستان نے ایٹمی دھماکے بھارت کے جواب میں ڈیٹرنس حاصل کرنے کے لئے کیے ، اس میں اٹامک انرجی کمیشن کی بے حدمحنت بھی شامل ہے،اٹامک انرجی کیشن نہ صرف ملکی دفاع میں اہم کردار ہے بلکہ طب،زراعت اور توانائی کے شعبے میں شاندار کردار ادا کر رہا ہے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ دنیا میں زندہ رہنے کے لیے اپنے ان تیزی لانا ہو گی، پروڈکٹیوٹی، کوالٹی اور انوویشن کامیابی کے لیے سب سے زیادہ اہم ہیں، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن ملک کو گرین انرجی فراہم کررہا ہے، حکومت اور عوام کی طرف سے پاکستان انرجی کمیشن کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ر یسرچ اورسائنس کے شعبےمیں سرمایہ کاری کر رہی ہے،آرٹیفشل انٹیلی جنس موجودہ دور کی اہم ضرورت ہے، نئی ٹیکنالوجیز دنیا کی معشیت میں بھی اہم کردار ادا کررہی ہیں،پاکستان نئی ٹیکنالوجیزکی مدد سے صنعتی ترقی حاصل کر سکتا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ صنعتی ترقی سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے،نئی ٹیکنالوجیز اختیار کرنے سے عوام کا معیار زندگی بہتر ہو گا،پاکستان سرن کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے، حکومت پاکستان کی طرف سے سرن کو سترہویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان معدنیات سے مالا مال ملک ہے،ان معدنیات سے فائدہ اٹھانا ہمارے لیے چیلنج ہے، چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن ڈاکٹر راجہ علی رضاانور نے کہا کہ پاکستان میں سائنس کے شعبے میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کا اہم کردار ہے،حکومت پاکستان کے تعاون کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہیومن ریسورسز نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے ممالک کے وسائل سے دوسرے ممالک فائدہ اٹھا رہے ہیں،اس کالج میں مختلف ممالک سے سائنسدان شریک ہوں گے،ہمیں چار دہائوں سے آئی سی ٹی پی کا بھی مکمل تعاون حاصل ہے، میں ’سرن‘ کو سترہویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ اس کالج میں تین نئی ٹیکنالوجیز پر بات ہو گی،اپلائیڈ سائنسز کے شعبے میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کا کردار روز روشن کی طرح عیاں ہے،زراعت اور طب کے شعبے میں بھی کمیشن نے اہم کاکردگی دکھائی ہے،ہمارے پانچ اٹامک پاور کے منصوبے نیشنل گرڈ کو 3530میگاواٹ بجلی فراہم کر رہے ہیں،کینسر کے علاج میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن اپنی خدمات فراہم کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئےبیجوں کی تیاری اور نقصان دہ کیڑوں کے خاتمے سے زراعت کے شعبے میں ترقی ہوئی ہے۔ڈائریکٹر آئی آر سرن مس شارلوٹے وراکلی نے کہا کہ سرن کا پاکستان کے ساتھ قریبی تعاون ہے،دوطرفہ تعاون سے پاکستانی ریسرچرز کوتحقیق میں مدد ملے گی،اس ٹریننگ میں شامل تمام سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کرتی ہو ں ،پاکستان کا سرن کے ساتھ تعاون کا عزم قابل تعریف ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن 1976 سے ہر سال کالج کا انعقاد کر رہا ہے،

کالج کے انعقاد کا خیال ممتاز نوبل انعام یافتہ پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام نے متعارف کرایا جو 1976 میں کالج کے بانی ڈائریکٹر بھی تھے، انہوں نے ہمیشہ سائنسدانوں کے درمیان رابطے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ سائنسی برادری کے درمیان سائنسی علم کی منتقلی اور اشتراک کے لیے تعاون کو بڑھایا جا سکے، انٹرنیشنل نتھیاگلی سمر کالج سائنس دانوں کو علم بانٹنے اور ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے میں مدد کرتا ہے، گزشتہ برسوں کے دوران، 1,000 سے زیادہ نامور سائنسدانوں نے جن میں ترقی یافتہ ممالک کے آٹھ نوبل انعام یافتہ شامل ہیں، آئی این ایس سی میں لیکچرز دیئے اور 75 سے زیادہ ترقی پذیر ممالک کے ہزار سے زیادہ غیر ملکی سائنسدانوں کے علاوہ پاکستانی آر اینڈ ڈی اداروں اور یونیورسٹیوں کے گیارہ ہزار سے زیادہ سائنسدانوں کے ساتھ اپنے علم کا تبادلہ کیا۔ آئی این ایس سی کی سائنسی سرگرمیوں کا مقصد طبیعیات اور اس سے منسلک علوم میں علم کی سرحدوں پر موضوعات کی وسیع تر کوریج ہے۔49ویں سمر کالج کے دوران، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز بشمول کوانٹم ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت (اے آئی)اور مشین لرننگ، اور سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجیز اور کوٹنگز پر تفصیل سے بات کی جائے گی۔ 49 واں سمر کالج 6 جولائی 2024 تک نتھیاگلی میں جاری رہے گا۔