پانچ سال بعد صنعتی و کاروباری شعبوں میں کام کرنے والے انسانوں اور مشینوں کی تعداد تقریباً برابر ہو جائے گی،عالمی مالیاتی فنڈ

85
آئی ایم ایف

اسلام آباد۔17مارچ (اے پی پی):پانچ سال بعد صنعتی و کاروباری شعبوں میں کام کرنے والے انسانوں اور مشینوں کی تعداد تقریباً برابر ہو جائے گی۔ آٹو میشن کی وجہ سے آئندہ پانچ سال میں روزگار کے 85 ملین مواقع متاثر ہونے کاخدشہ ہے ۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی رپورٹ کے مطابق کووڈ۔ٍ19 بحران کے باعث کارکنوں کے مسائل میں دوگنا اضافہ ہو رہا ہے اور آٹومیشن ، روبوٹس اور مشینوں کے استعمال میں اضافہ سے کارکن طبقہ کومسائل کا سامنا ہے۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق 2025 تک کمپنیوں کی جانب سے ٹیکنالوجی سے استفادہ میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔ 43 فیصد کاروباری اداروں نے ٹیکنالوجی سے استفادہ کے تحت اپنی افرادی قوت کم کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے جبکہ 41 فیصد ادارے کسی بھی مخصوص کام کے لئے ٹھیکے داروں کی خدمات سے استفادہ کے خواہشمند ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے مختلف صنعتی و کاروباری اداروں میں سے 34 فیصد اداروں نے ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال کے تناظر میں اپنی ٹیکنیکل افرادی قوت بڑھانے کے عزم کا ا ظہار کیا ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے اپنی تجزیاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ آئندہ پانچ سال بعد کاروباری اداروں میں انسانوں اور مشینوں کی تعداد مساوی ہو جائے گی جبکہ کاروباروں میں آٹومیشن کے نتیجہ میں روزگار کے 85 ملین مواقع متاثر ہونے کاخدشہ ہے۔ کووڈ۔19 کے عالمی بحران کی وجہ سے کاروباری شعبہ میں کام کرنے والے افراد کے مسائل میں دو گنا اضافہ ہوا ہے۔