پانی کی قلت کا شکار ممالک میں آبی تحفظ کے حصول اور پانی کے موثر انتظام کے لیے خواتین کی مساوی شمولیت کی ضروری ہے، پاکستانی مندوب

246
پانی کی قلت کا شکار ممالک میں آبی تحفظ کے حصول اور پانی کے موثر انتظام کے لیے خواتین کی مساوی شمولیت کی ضروری ہے، پاکستانی مندوب

اقوام متحدہ۔15فروری (اے پی پی):پاکستان نےپانی کے موثر انتظام کے لیے خواتین کی مساوی شمولیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پانی کی قلت کا شکار ممالک میں آبی تحفظ کے حصول کے لیے یہ حکمت عملی اہم ہے۔ پاکستانی مندوب سینیٹر نسیمہ احسان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور انٹر پارلیمنٹری یونین (آئی پی یو) کے جوائنٹ انیشی ایٹوسالانہ پارلیمنٹری سماعت کے دوران کہا کہ اس حکمت عملی کو کامیاب بنانے کے لیے سب سے پہلے اور سب سے اہم خواتین سمیت تمام صارفین اور سٹیک ہولڈرز کو پانی کے انتظام اور آبپاشی کے پروگرامز کی تیاری میں شامل کیا جانا چاہیے۔

پاکستانی مندوب سینیٹرنسیمہ احسان نےاردو میں خطاب کیا جسے اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے مترجم نے انگریزی میں ترجمہ کیا اور اسے بیک وقت اقوام متحدہ کی 5 دیگر سرکاری زبانوں فرانسیسی، ہسپانوی، عربی، چینی اور روسی زبانوں میں پیش کیا گیا۔ پاکستانی مندوب نے ’’زیادہ جامع آبی پالیسی کی طرف راستہ : کسی کو پیچھے نہ چھوڑتے ہوئے‘‘ کے موضوع پر مکالمے کے دوران کہاکہ اگر ہم پائیدار ترقیاتی ا ہداف کےسب کے لیے صاف پانی اور صفائی کے چھٹے ہدف کو حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں پانی کے انتظام کی تمام سطحوں پر خواتین، نوجوانوں اور مقامی کمیونٹیز کی متوازن نمائندگی کی ضرورت کو تسلیم کرنا چاہیے۔

نسیمہ احسان نے کہا کہ پاکستان تیزی سے "پانی کی کمی” والا ملک بنتا جا رہا ہے اور حکومت نے اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایک پالیسی وضع کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پانی کا یہ بحران پاکستان کے تمام شہریوں کے پانی تک مساوی اور سستی رسائی کے ساتھ ساتھ پینے کے صاف پانی اور صفائی کی مناسب سہولیات تک رسائی کے حق کی توثیق کرتا ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ حکومت کی ’’مربوط آبی وسائل کے انتظام‘‘ کی موجودہ حکمت عملی نے پانی کے بنیادی ڈھانچے اور انتظامی نظام کو زیادہ موثر اور پائیدار بنانے کے لیے مناسب پالیسی اقدامات، ادارہ جاتی اصلاحات، اور علم پر مبنی مداخلتوں کو متعارف کرانے کی ضرورت کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2018 کا سندھ واٹر مینجمنٹ (ترمیمی) ایکٹ صوبائی آبی اداروں میں خواتین کی نمائندگی کی ضمانت دیتا ہے جوپانی کے حوالے سے جامع گورننس کی طرف ایک اہم قدم ہے۔