
کراچی ۔5اپریل (اے پی پی):پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماء اوراپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پاپا ڈیڈی، مولانا، بچائو موومنٹ ٹوٹ چکی ہے۔ اس وقت ایک دوسرے کے دست گریبان ہیں، ڈاکٹر عدنان واپس آچکے ہیں جنہوں مسیحا کے پیشے کو بھی گندا کیا ہے اور پلیٹیلیٹس کا بہانا بنا کر نواز شریف کو لندن بھیجوانے میں مدد کی جہاں جاکر نواز شریف ٹھیک ہوگئے۔ ڈاکٹر عدنان مریم نواز کو بھی لندن بھجوانے آئے ہیں، ہم نے کہا تھا کہ شورٹی بانڈ دیا جائے لیکن نہیں دیا اب ان سب کا علاج بھی ان اسپتالوں میں کرنا ہوگا جو اسپتال انہوں نے چالیس پچاس سالوں میں پاکستان میں بنائے ہیں، پی ڈی ایم والوں نے بلاول کو ہی شوکاز دے دیا ہے،یہ لوگ اقتدار اور پوزیشن کے بوکھے ہیں عوام کی ان کو پروا نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ پی ٹی آئی پارلیمانی لیڈر بلاول غفار، رکن سندھ اسمبلی دعا بھٹو و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہآج سندھ میں کتوں کے کاٹے کے کیسز سب سے زیادہ ہیں۔ سندھ میں تعلیم،صحت، ترقی بلندی پر نہیں ملے گی بلکہ کتے کے کاٹنے کے کیسز میں اضافہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 25 لاکھ آوارہ کتوں کی تعداد ہے، سندھ حکومت کو معلوم ہے رواں برس کتے کے کاٹنے کے 5 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
انڈس اسپتال میں 1 ہزار 641، جناح اسپتال میں 2 ہزار 195 اور سول اسپتال میں دو ہزار کے قریب کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ گزشتہ سال2020میں کتے کے کاٹنے کے 2 لاکھ 5 ہزار 319 سے زائد کیسز 16 اموات رپورٹ ہوئی تھیں۔ سال 2019 میں 2 لاکھ 35 ہزار واقعات رپورٹ ہوئے اور ریبیز کے باعث 25 افراد جاں بحق ہوئے، گورڑ نے فیصلہ کیا ہے کہ کتوں کے کاٹے کے کیسز کو قصاص دیا جائے، جانبحق ہونے والوں کے لواحقین کو 27 لاکھ زخمیوں کو 15 لاکھ روپے دیئے جائیں ،یہ دعیت کی رقم ہے عوام کو دی جائے اگر یہ رقم نہیں دی جاتی تو جس کی غفلت سے شہریوں کو کتوں نے کاٹا ان پر کتے چھوڑے جائیں۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ان تمام مسائل کے لئے ہم ایک سیل بنا رہے ہیں جہاں سندھ میں کیس رپورٹ ہونگے ہم ان کے کیسز لڑیں گے، سندھ میں کتے مارنے کی دوائی کے نام پر آنے والا بجٹ یہ لوگ کھا گئے ہیں، مجھے جیل بھیجنا ہے بھیج دیں عوام کی آواز ضرور بنوں گا۔میری پارٹی، میڈیا اور پاکستان کی عوام میرے ساتھ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کہتی ہے کہ سندھ میں کتوں کو ماریں گے تو دنیا میں بدنامی ہوگی، دی نیو یارک ٹائم میگیزین کی اسٹوری لاڑکانہ کے لئے چھپی ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ بچے ایچ آئی وی کی وجہ سے زندگیاں کھو رہے ہیں، لاڑکانہ کو ایڈز لگ چکا ہے، لاڑکانہ بینظیر بھٹو کا شہر تھا کھنڈر بنا دیا گیا ہے،لاڑکانہ کہنے کو تو صوبہ سندھ کی حکمراں جماعت پیپلز پارٹی کا گڑھ ہے لیکن سہولتوں کے اعتبار سے اب بھی ملک کا ایک پسماندہ شہر ہے بھٹو خاندان کے متوالے لاڑکانہ کے شہریوں نے تو بھٹو خاندان کو بہت کچھ دیا ہے لیکن کھیل ہو یا تعلیم، امن و امان یا صحت، یہاں ہر شعبے کی حالت بدتر ہے۔ نیویارک ٹائمز نے شہر میں 13 سال تک کی عمر کے 1132 بچوں کے ایڈز کا شکار ہونے کا انکشاف کیا ہے۔
لاڑکانہ میں 48 بچے ایڈز کا شکار ہوکر موت کے منہ میں جاچکے ہیں جبکہ بچوں کے علاوہ 408 پختہ عمر کے افراد میں بھی ایچ آئی وی پازیٹیو کی تشخیض ہوئی ہے، فوری طور پر ایڈز کے مریضوں کو بھی معاوضہ دیا جائے ان کو ماہانہ خرچہ بھی دیا جائے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کراچی کے اسپتال میں شاھنواز کو غلط انجیکشن لگا کر ماردیا گیا۔ ہیلتھ کیئر کمیشن، ایڈز کیئر کمیشن کہاں ہے؟ سندھ کا محکمہ صحت کہاں ہے؟۔ خسرہ سندھ میں بڑھ رہا ہے، بچوں کو انجیکشن نہیں لگے ہیں، اپر سندھ میں یہ بیماری بڑھ رہی ہے، نہ علاج ہورہا ہے نہ ویکسین کی گئی ہے،سندھ میں رواں سال اب تک خسرہ سے دس سے زائد بچے انتقال کرچکے ہیں جبکہ370 بچے متاثر ہوئے ہیںلیکن صورتحال اس سے بھی بدتر ہے،سندھ کے کئی اضلاع میں مرض کی تشخیص نہیں ہوتی خسرہ کے ٹیکے بھی بچوں کو وقت پر نہیں لگائے جاتے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں بدامنی پڑھ گئی ہے، اجئے لالوانی کے کیس میں شور مچانے کے بعد جی آئی ٹی بنی ، ایک وکیل کو قتل دیا جاتا ہے اگلے دن بیٹے پر ڈکیتی کا کیس درج کیا گیا، سمیرا کا کیس اس لئے درج نہیں کیا گیا کیونکہ ملزمان خورشید شاہ کے لوگ ہیں،مہران ہائی ویز پر بچے فوت ہوگئے ہیں لیکن زخمیوں کو اسپتال تک ایمبولنس نہیں دی گئی، جب مر گئے تب بھی ان کو ایمبولنس نہیں دی گئی، سانگھڑ میں انوار شاہ کو اٹیک ہوا ایمبولنس میں پئٹرول نہیں دیا فوت ہوجاتا ہے، لاڑکانہ میں رمضان مگسی کو ایمبولنس نہیں ملتی بھیگ مانگ کر ایمبولنس کرواتے ہیں، یہ سندھ حکومت کی گورنرس ہے سندھ کی عوام کی خدمت کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایمولنس نہ دینا کا فیصلہ واپس لیا جائے، لاشوں کی منتقلی کے لئے ایمبولنس فراہم کی جائے، چھوٹی سوچ والے وزیر میرے خلاف کردار کشی کرتی رہتے ہیں، سندھ میں پولیس کو سیاسی بنا دیا گیا ہے، بدامنی عروج پر ہے، ڈاکو راج قائم ہے، سندھ میں جو سیاسی لوگ افسران لگواتے ہیں ان کے احکامات پر کام کرتے ہیں، ہم ہر ہفتے ایک ایک محکموں پر پریس کانفرنس کر کے وائٹ پیپر جاری کریں گے۔
پارلیمانی لیڈر بلاول غفار نے اپنی گفتگو میں کہا کہ سازش کے تحت رمضان میں ایک بار پھر سندھ حکومت لاک ڈائون کی طرف جا رہی ہے، سندھ حکومت کی ناکامی ہے، ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کروا پا رہی۔