پاکستان، افغانستان سے فعال دہشت گرد تنظیموں ، فتنہ الخوارج اور داعش کا مقابلہ کر رہا ہے ، دہشت گردی کے دوران 90 ہزار جانوں کا نقصان ہوا ، وزارت دفاع

147

اسلام آباد۔12دسمبر (اے پی پی):وزارت دفاع نے کہا ہے کہ پاکستان واحد ملک ہے جو افغانستان سے فعال دہشت گرد تنظیموں ، فتنہ الخوارج اور داعش کا مقابلہ کر رہا ہے ، دہشت گردی کے دوران 90 ہزار جانی ، 152 ارب ڈالر کا براہ اور 450 ارب ڈالر کا بلواسطہ مالیاتی نقصان ہوا ہے ، پاک افغان سرحد کو محفوظ بنانے کے لئے 2200 کلومیٹر علاقے پر باڑ کی تنصیب اور 1300 سرحدی قلعے اور چوکیاں بنائیں گئیں ۔

محمد جاوید خان کے سوال پر وزارت دفاع کی جانب سےقومی اسمبلی کو تحریری جواب میں بتایا گیا کہ پاکستان افغانستان سے ابھرنے والی دہشت گردی کا دفاع کرتا آرہا ہے ۔

افغانستان کی صورتحال نے دہشت گردوں کے لئے سرحدوں سے ماوراء ہو کر حملہ آور ہونے کی کارروائیوں کے لئے مواقعوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے ۔

اس کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کے لئے امریکہ کے ان فوجی سازون سامان تک رسائی بھی قابل ذکر اضافہ ہوا ہے جو امریکہ افغانستان میں چھوڑ کر گیا تھا ۔

اس صورتحال کے ردعمل میں پاک افغان سرحد کو محفوظ بنانے کے لئے باڑ نصب کرنے کے ساتھ ساتھ ساتھ سرحدی قلعے اور چوکیاں تعمیر کی گئیں ہیں ۔

قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ سکیورٹی موثر بنانے کے علاوہ دہشت گردی کی عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے سرحد سے دور علاقوں میں آپریشنز بھی کیے جارہے ہیں ۔

دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کی کارروائیاں روکنے ، انھیں پکڑنے کے لئے خفیہ معلومات پر مبنی کارروائیوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔

وزارت دفاع نے سماجی اور معاشی معاملات سے متعلق قومی اسمبلی کو بتایا کہ نئے ضم شدہ اضلاع یں مقامی افراد کے مسائل کے حل کے لئے انتھک کوششیں کی گئی ہیں ۔

بے پناہ وساہل بروئے کار لائے گئے ہیں ۔ گزشتہ 10 سالوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی ، تعلیم ،صحت کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔

کوشش کی جارہی ہے کہ مقامی افراد کو انکے آبائی علاقوں میں نوکریاں دی جائیں تا کہ انھیں الخوارج کے زہر آلود پروپیگنڈے کی زد میں آنے سے بچایا جاسکے ۔