26.8 C
Islamabad
جمعہ, مئی 30, 2025
ہومتازہ ترینپاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان یک جان اور تین قالب ہیں، سہ فریقی...

پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان یک جان اور تین قالب ہیں، سہ فریقی اجلاس انتہائی تعمیری اور مفید رہا، عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کام کرتے رہیں گے، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا آذربائیجان کے یوم آزادی کی تقریب سے خطاب

- Advertisement -

لاچین۔28مئی (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمینیا کے خلاف جنگ میں پاکستان اور ترکیہ نے آذربائیجان کی بھرپور سیاسی اور سفارتی حمایت کی، پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان یک جان اور تین قالب ہیں، پاکستان نے جدید جنگی ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی سے لیس اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو چند لمحوں میں شکست دی، سہ فریقی اجلاس انتہائی تعمیری اور مفید رہا، عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کام کرتے رہیں گے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینیوں پر مظالم بند کئے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آذربائیجان کے یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے آذربائیجان کے صدر الہام علییوف اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اﷲ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج ہم آذربائیجان کا یوم آزادی اور پاکستان کا یوم تکبیر منا رہے ہیں جب 28 مئی 1998ء کو پاکستان ایٹمی طاقت بنا، اس یوم آزادی کی تقریب میں شرکت باعث مسرت اور اعزاز ہے،

- Advertisement -

آذربائیجان کے صدر الہام علییوف اور آذری قوم کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، صدر الہام علییوف کی عظیم قیادت اور دانشمندانہ وژن سے 30 سال بعد کاراباخ کو آزادی ملی ، آذربائیجان کی افواج نے بہادری سے جنگ لڑی، ہم اس جنگ میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور بہادری و بلند حوصلوں کا مظاہرہ کرنے والے غازیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس جدوجہد میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور ترکیہ کے عوام نے آذربائیجان کی بھرپور حمایت کی اور حوصلہ بڑھایا، مشکل کے اس عرصہ میں ترکیہ کی حمایت بہترین تھی، پاکستان نے بھی اس عظیم مقصد کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور برادر ملک کی سیاسی و سفارتی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم یک جان اور تین قالب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو کچھ عرصہ قبل شکست دی جو کہ آبادی اور معیشت کے لحاظ سے کئی گنا بڑا ہے، اس نے کئی دہائیوں میں اربوں ڈالر دنیا کے جدید ترین ہتھیار، جنگی جہاز اور جدید ٹیکنالوجی خریدنے پر خرچ کئے، 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقہ پہلگام میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، بدقسمتی سے بھارت نے فوری طور پر پاکستان پر جھوٹا الزام لگایا اور حقائق مسخ کرنے کی کوشش کی اور دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان اس نام نہاد واقعہ میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے فوری طور پر اس واقعہ کی شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات کیلئے بین الاقوامی انکوائری کمیشن تشکیل دینے کی تجویز پیش کی لیکن بھارت نے پاکستان پر حملہ کر دیا، بچوں اور خواتین سمیت 33 معصوم پاکستانیوں کو شہید کیا، ہم نے بھارتی حملے میں شہید ہونے والے 6 سالہ بچے کی نماز جنازہ میں شرکت کی، اس حملے میں 55 پاکستانی زخمی ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے 9 اور 10 مئی کی رات کو بھارتی جارحیت کا نپا تلا جواب دینے کا فیصلہ کیا،

ہم نے دفاع وطن کیلئے اس کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ چند لمحوں میں ہماری بہادر افواج نے 6 بھارتی جنگی جہاز مار گرائے جن میں چار رافیل طیارے بھی شامل تھے، ہم نے بھارتی ڈرونز بھی گرائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت کو پیغام دیا کہ پاکستان پرامن ملک ہے، خطے میں امن، خوشحالی اور ترقی کا فروغ چاہتا ہے تاہم ہم نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے براہموس میزائل کے ذریعے پاکستان میں متعدد مقامات پر حملے کئے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے غیر متزلزل اعتماد کا اظہار کیا اور ان کی قیادت میں پاکستان کی مسلح افواج نے دشمن کو تاریخی سبق سکھایا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے بھارتی فوجی تنصیبات پر حملے کئے جبکہ انہوں نے ہمارے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، یہ ہمارے اور بھارت کے درمیان واضح فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کیلئے رابطہ کیا، اﷲ تعالیٰ نے ہمیں عظیم فتح دی اور ہم نے بھارت کی جنگ بندی کی درخواست قبول کی۔ انہوں نے کہا کہ جب آرمینیا نے آذربائیجان پر حملہ کیا تو پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان چٹان کی طرح کھڑے تھے،

جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو ترک صدر رجب طیب اردوان، ترک قوم اور آذربائیجان کے صدر الہام علییوف اور آذری قوم پاکستان کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑے تھے اور پاکستان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا، تین برادر ممالک کا اتحاد تاریخی لمحہ ہے، ہم مشکل کی اس گھڑی میں حمایت اور یکجہتی کو کبھی نہیں بھول سکتے، اس بھائی چارے اور دوستی پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سہ فریقی اجلاس کا آج دوسرا مرحلہ ہوا، اس سہ فریقی اجلاس میں ہم نے جس پر تبادلہ خیال کیا اور جو فیصلے کئے اس تناظر میں یہ اجلاس انتہائی تعمیری اور متاثر کن رہا۔ انہوں نے کہا کہ تین دوست ممالک کے پرچم ایک ساتھ لہرا رہے ہیں جو ہمارے درمیان اتحاد، اپنے عوام کیلئے امید، یگانگت، اپنے تعلقات کو بلندی پر لے جانے اور مسلم امہ کی ترقی و خوشحالی کے عزم کا عکاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنازعہ جموں و کشمیر کاز پر ترکیہ اور آذربائیجان کی حمایت پر شکرگزار ہیں، کشمیر کی خوبصورت وادی کشمیریوں کے خون سے رنگین ہے، بھارتی بربریت اور مظالم کے خلاف جدوجہد آزادی کئی سال سے جاری ہے، کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور ان کی خواہشات کے مطابق ان کا بنیادی حق حق خود ارادیت نہیں دیا جا رہا ہے، پاکستان کشمیریوں کے کاز کے ساتھ غیر متزلزل عزم سے کھڑا ہے، کشمیریوں کو جلد آزادی ملے گی اور وہ غلامی سے آزاد ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں خواتین اور بچوں سمیت 52 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، مہذب دنیا اس تباہی پر کب جاگے گی، اسرائیلی جارحیت اور مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کی عالمی سطح پر قیادت کا دنیا اعتراف کرتی ہے،

انہوں نے انسانیت کے مسائل کے حل کیلئے اہم کردار ادا کیا، آج ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان کو غزہ میں جنگ بندی کیلئے مل کر آواز اٹھانی چاہئے، غزہ میں انسانیت سوز اقدامات بند کئے جائیں، دو ریاستی حل کے تحت فلسطینیوں کو حق خود ارادیت دیا جائے جس کو پوری دنیا تسلیم کرتی ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=602419

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں