اسلام آباد۔30اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر صحت سیدمصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان، چین کے ساتھ نجی شعبے کے اشتراک سے ادویات سازی میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کا خواہاں ہے، پاکستان میں پرائمری اور ٹریژی ہیلتھ کیئر کے درمیان خلا کو کم کرنے کے لیے ٹیلی میڈیسن کا فروغ ناگزیر ہے، اس شعبے میں چین کے تجربات سے بھرپور استفادہ کیا جا رہا ہے۔
بدھ کو وزارت صحت سے جار ی بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی ہیلتھ کانفرنس کے دوران چین کے وزیر صحت سے ملاقات کے دوران گفتگومیں کیا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون کے فروغ، ٹیکنالوجی منتقلی اور سرمایہ کاری کے وسیع امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔چینی نیشنل ہیلتھ منسٹر کی جانب سے وفاقی وزیر کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور پاکستان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا گیا۔
ملاقات کے دوران چینی وزیر صحت نے پاکستان اور چین کی دیرینہ دوستی کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کووڈ-19 کے دوران چین کی جانب سے فراہم کی گئی امداد، خاص طور پر ویکسین کی بروقت فراہمی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پرائمری اور ٹریژی ہیلتھ کیئر کے درمیان خلا کو کم کرنے کے لیے ٹیلی میڈیسن کا فروغ ناگزیر ہے، اور اس شعبے میں چین کے تجربات سے بھرپور استفادہ کیا جا رہا ہے۔
وزیر صحت نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کو صحت کے شعبے میں کئی چیلنجز کا سامنا ہے، تاہم ہر چیلنج نئے مواقع بھی لے کر آتا ہے۔ پاکستان میں صحت کے شعبے میں چینی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بیشتر ادویہ ساز کمپنیاں خام مال چین سے درآمد کرتی ہیں۔
پاکستان، چین کے ساتھ نجی شعبے کے اشتراک سے ادویات سازی میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کا خواہاں ہے، بالخصوص ایکٹیو فارماسیٹیکلز انگریڈینٹس (اے پی آئز) کی مقامی پیداوار پر زور دیا گیا۔مصطفیٰ کمال نے چینی ادویہ ساز کمپنیوں کو پاکستان میں پیداواری یونٹس قائم کرنے کی دعوت دی، اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی استعداد کار بڑھانے کے لیے چینی ماہرین سے تربیت حاصل کرنے کی تجویز پیش کی۔
چینی وزیر صحت نے وفاقی وزیر صحت کی تجاویز کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ان کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ دونوں فریقین نے صحت کے شعبے میں تعاون کو وسعت دینے، اور باہمی سفارشات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے فوکل پوائنٹس مقرر کرنے پر اتفاق کیا۔
ملاقات میں روایتی چینی طب میں باہمی تعاون کو بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ چینی وزیر صحت کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون اور تبادلوں کو مزید فروغ دیا جائے گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=590147