حکومت اداروں کی مضبوطی کی پالیسی پر گامزن ہے،پولیس میں اصلاحات لائیں گے ،عوام کو تھانوں میں انصاف ملے گا ، گورنر پنجاب چوہدری محمدسرور کا برطانیہ میں تقریب سے خطاب ، میڈیا سے گفتگو

69

لاہور۔30نومبر (اے پی پی):گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومتوں نے اداروں کو مضبوط نہیں بنایا جبکہ موجودہ حکومت اداروں کی مضبوطی کی پالیسی پر گامزن ہے اوراس کے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں ،پاکستانی عدالتوں میں مقدمات کے کئی کئی سال فیصلے نہیں ہوتے ، پرا سیکویشن اور پولیس میں اصلاحات وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے جس پر بھر پور توجہ دینا ہوگی،پارٹی پالیسی کا پابند ہوں، پارٹی نے پنجاب کے گور نر بننے کا کہا جو میں نے قبول کر لیا مگر آئندہ انتخابات میں حصہ لوں گا،اورسیز کمیشن پنجاب اورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے بہتر ین کام کر رہا ہے ۔

وہ دورہ بر طانیہ کے دوران پاکستانی ہائی کمشنر معظم احمد خان کی جانب سے دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔اس موقعہ پر لارڈ نوشینہ مبارک، لارڈ سعیدہ وارثی، لارڈ قربان حسین، لارڈ واجد خان،ایم پیز افضل خان، محمدیاسین،انعم قیصر جاوید، رحمان چشتی،پاکستان تحر یک انصاف کے رکن انیل مسرت، صاحبزادہ جہانگیر،اورسیز کمیشن پنجاب کے وائس چیئر مین مخدوم طارق،نعیم طاہر، ڈپٹی لارڈ مئیر گلاسکو حنیف راجہ، چوہدری اسلم، طاہر انعام شیخ، محمد سلطان، میاں نوید، مرزا امین، اشتیاق چوہدری، حاجی صدیق سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

گور نرپنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آج بر طانیہ کی سیاست میں 2درجن کے قر یب پاکستانی نژاد ارکان پار لیمنٹ میں موجو د ہیں اور پاکستان کا بھرپور مقدمہ لڑ رہے ہیں ،افغانستان سمیت دیگر معاملات سب کے سامنے ہیں اس وقت پاکستان کو بہت سے چیلنجز درپیش ہیں جن سے نمٹنے کے لیے سب کو متحد ہوکر کام کر نا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل کے لیے پاکستان نے جو کردار ادا کیا ہے اس کو سب نے سراہا ہے اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ جنگ مسائل کا حل نہیں ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے ہی مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی یہ سمجھتے ہیں کہ افغانستان حکومت کو تنہا چھوڑنا کسی بھی صورت دنیا کے مفاد میں نہیں۔ دنیا کو افغانستان کی غیر مشروط امداد کر نا ہوگی ۔چوہدری محمدسرور نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے تحفظ کے لیے عملی کام کیا جارہا ہے جہاں بھی اقلیتوں کے ساتھ کوئی ناانصافی کا واقعہ ہوتا ہے وہاں حکومتی ادارے سخت تر ین نوٹس لیتے ہیں اور اقلیتوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا جاتا ہے اور قائد اعظم محمد علی جناح کے ویژن کے مطابق پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کو مذہبی آزادی کے ساتھ ساتھ تمام سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے ۔

صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں گور نر پنجاب نے کہا کہ 2018میں بطور سینیٹر کام کر رہا تھا مگر جب وزیر اعظم عمران خان اور پارٹی قیادت نے مجھے گور نر بنانے کا فیصلہ کیا تو بطور پارٹی رکن میں نے پارٹی کے فیصلے کو تسلیم کر لیا مگر اب میں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لوں گا۔

تحر یک انصاف کی حکومت کو عوام نے پانچ سال حکومت کر نے کا مینڈ یٹ دیا ہے اور انشا اللہ تحر یک انصاف کی حکومت آئینی مدت پوری کر ے گی اور ملک میں عام انتخابات 2023میں ہی ہوں گے ۔چوہدری محمدسرور نے کہا کہ پولیس میں اصلاحات کے حوالے سے پنجاب حکومت کام کر رہی ہے تاخیر ضروری ہوئی ہے مگر تحر یک انصاف کا وعدہ ہے کہ ہم پولیس میں اصلاحات لائیں گے اور عوام کو تھانوں میں انصاف ملے گا ۔