اقوام متحدہ ۔ 12 ستمبر (اے پی پی) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ ہمیں توقع ہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان جلد مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوگا جو گزشتہ ہفتہ اچانک معطل ہوگئے تھے ،مذاکرات کی بحالی سے انٹرا افغان ڈائیلاگ کی راہ ہموار ہوگی جس سے افغانستان میں طویل عرصہ سے جاری لڑائی کا پرامن خاتمہ ممکن ہو سکے گا ، افغانستان کی صورتحال سے متعلق سلامتی کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ امن مذاکرات میں تعطل عارضی ہے اور ہمیں امید ہے کہ مذاکرات جلد شروع ہوں گے کیونکہ دوسری صورت میں تشدد میں اضافہ ہوگا کہ جس سے افغانستان میں مزید کشیدگی اور بے چینی پیدا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ تشدد کی مذمت کی ہے اور تمام فریقین پر ضبط وتحمل اختیار کرنے اور اس یقین کے ساتھ امن عمل سے وابستہ رہنے پر زور دیا ہے کہ افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، ملیحہ لودھی نے کہا کہ امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کے دس ادوار سے مسئلہ کے حل کی پہلی بنیاد رکھنے کے امکانات روشن ہوئے اور امیدیں پیدا ہوئیں کہ فریقین 18 سال میں ایک دوسرے کے قریب آگئے ہیں ۔ پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے کہاکہ مذاکرات کے حالیہ تعطل سے امیدیں ٰختم نہیں ہونی چاہیں اور امن کوششوں کے لئے عزم میں کمی نہیں آنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم دونوں فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ دوبارہ رابطہ کریں اور جلد مذاکرات کریں ۔انہوں نے کہا افغانستان میں چار عشروں کی لڑائی اور غیرملکی مداخلت سے خود افغانستان اور پاکستان سے زیادہ کسی اور ملک کا نقصان نہیں ہوا ۔انہوں نے کہا کہ جون میں افغان صدر اشرف غنی اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ماضی کی بے اعتمادی ختم کرتے ہوئے ایک روشن خیال سوچ اختیار کرنے پر اتفاق کیا تھا۔