پاکستانی نژاد برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید وزارت عظمیٰ کے مضبوط امید وار بن گئے

129

لندن۔ 30 مئی (اے پی پی) برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے کے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد پاکستانی نژاد سیاسی رہنما اور وزیر داخلہ ساجد جاوید وزارت عظمیٰ کے مضبوط امید وار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ ان کا تعلق حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی سے ہے۔2014 ءمیں وزیر ثقافت بنائے جانے والے ساجد جاوید شروع سے ہی اپنی پارٹی میں مستقبل کے رہنما کے طور پر دیکھے جاتے رہے ہیں۔برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ساجد جاوید کو 30 اپریل 2018 ءکو وزارت داخلہ کا قلمدان سونپا گیا۔ برطانیہ کے پہلے ایشیائی نژاد اور غیر سفید فام وزیر داخلہ ساجد جاوید نے وزیراعظم ٹریزا مے کے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد وزارتِ عظمیٰ کی دوڑ میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ یورپی انتخابات سے پہلے بھی ان کی اس دوڑ میں شمولیت زیر بحث رہی ہے۔ ساجد جاوید کے علاوہ سابق وزیر خارجہ بورس جانسن، موجودہ وزیرخارجہ جیرمی ہنٹ، وزیر صحت میٹ ہینکاک، سابق بریگزٹ وزیر ڈومینک راب اور برطانوی پارلیمنٹ میں سابق اپوزیشن لیڈر اینڈریا لیڈسم بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔ سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ میرا پیغام بہت واضح ہے، ہمیں سب کا اعتماد بحال کرنا ہوگا، مل کر چلنا ہوگا اور ملک کی ترقی کے مواقع تلاش کرنا ہوں گے۔