21 C
Islamabad
اتوار, جون 1, 2025
ہومقومی خبریںپاکستان۔ترکمانستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے،وفاقی...

پاکستان۔ترکمانستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے،وفاقی وزیرپروفیسر احسن اقبال

- Advertisement -

اسلام آباد۔30مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سےترکمانستان کے لیے نامزد سفیر ڈاکٹر فریال لغاری نے جمعہ کو ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان اقتصادی، تجارتی، تعلیمی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے پاکستان۔ترکمانستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی اہمیت پر زور دیا، جو خطے میں معاشی انضمام اور رابطے کو فروغ دے گا۔انہوں نے کہاکہ ترکمانستان کی افغانستان سے قربت اسے وسطی ایشیا تک پاکستان کی سب سے قریب راہداری بناتی ہے۔

ڈاکٹر فریال لغاری نے بتایا کہ ان کی تحقیق کا میدان سیاسی جغرافیہ ہے، جو سفارتی معاملات میں درپیش جیوپولیٹیکل چیلنجز سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوگا۔احسن اقبال نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کی ترکمانستان سے درآمدات 3.69 ملین امریکی ڈالر تک ہیں، لیکن برآمدات نہایت کم ہیں، جنہیں بڑھانے کی گنجائش موجود ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے تجارتی فرق کو کم کرنے کے لیے لاجسٹک مسائل حل کرنے کی تجویز دی۔ملاقات میں دونوں جانب سے پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان مشترکہ بزنس ایکسپو کے انعقاد میں دلچسپی ظاہر کی گئی تاکہ دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں اور کاروباری شخصیات کے درمیان براہ راست روابط قائم ہوں۔وزیر نے پاکستان کی ماربل انڈسٹری کو ایک بڑی برآمدی صلاحیت کے طور اجاگرکیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دنیا کے بہترین اور قیمتی ماربل کے ذخائر رکھتا ہے۔ اشک آباد شہر کی خوبصورت سفید ماربل کی عمارات اور جدید ڈرِپ اریگیشن کے ذریعے سرسبز ماحول اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ ترکمانستان پاکستانی ماربل سے بہتر استفادہ کر سکتا ہے، جو اس وقت ویتنام سے درآمد کیا جا رہا ہے۔مزید برآمدی امکانات جیسے کہ پھل، سبزیاں اور چاول بھی زیر بحث آئے۔

وزیر نے کہا کہ بروقت ترسیل کے لیے ہوائی راستے سے براہ راست کارگو رابطے ناگزیر ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر براہ راست ایئر کارگو سروس شروع کی جائے توپاکستان کے اعلیٰ معیار کے پھل، خاص طور پر عالمی شہرت یافتہ آم، ترکمان منڈیوں تک تیزی سے اور تازہ حالت میں پہنچائے جا سکتے ہیں۔ڈاکٹر فریال نے اتفاق کیا کہ پاکستان دنیا میں آم پیدا کرنے والا پانچواں بڑا ملک ہے اور ہوائی راستے سے براہ راست ترسیل دونوں ممالک کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہے۔وزیر نے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ یہ منصوبہ وسطی ایشیا کو یورپ سے جوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ڈاکٹر فریال لغاری نے گوادر اور کراچی بندرگاہوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ بندرگاہیں وسطی ایشیائی تجارت کے لیے زبردست امکانات رکھتی ہیں۔دونوں فریقوں نے انسانی وسائل کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں یونیورسٹیوں کے درمیان طلباء کے تبادلہ پروگرام شروع کرنے پر اتفاق کیا،انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل تبدیلی "اُڑان پاکستان اکنامک پلان” کا اہم جزو ہے۔

ڈاکٹر فریال لغاری نے سائنسی اور آئی ٹی کے شعبوں میں شراکت داری کے امکانات پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ملاقات میں ترکمانستان کی 30 ویں سالگرہ برائے غیرجانبداری کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا، جس کا جشن اس سال منایا جا رہا ہے۔وزیر نے کہا وزیراعظم کا اس سال کے آخر میں ترکمانستان کا دورہ اعلیٰ سطحی روابط کو فروغ دینے اور خطے میں امن و ترقی کے لیے پاکستان کے عزم کو مضبوط کرنے کا ایک سنہری موقع ہوگا۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=603601

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں