اسلام آباد۔18دسمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جو یکساں تاریخی مذہبی اور ثقافتی اقدار کی بنیاد پر استوار ہیں، پاکستان ازبکستان کے ساتھ دیرپا اسٹریٹیجک شراکت داری کا خواہاں ہے، دونوں ممالک کے مابین عبوری تجارتی معاہدے کے جلد اطلاق سے دو طرفہ تجارتی تعلقات میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان تشریف لائے ہوئے ازبکستان کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ محکموف الخوم کی وزارتِ خارجہ آمداور ملاقات کے دوران کیا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا خیر مقدم کیا، ازبکستان کے وزیر ٹرانسپورٹ نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات بھی کی۔دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات ،علاقائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جو یکساں تاریخی مذہبی اور ثقافتی اقدار کی بنیاد پر استوار ہیں، پاکستان ازبکستان کے ساتھ دیرپا اسٹریٹیجک شراکت داری کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے مابین عبوری تجارتی معاہدے کے جلد اطلاق سے دو طرفہ تجارتی تعلقات میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔وزیر خارجہ نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مواصلاتی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔دونوں وزرا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور ازبکستان دونوں کے دارالحکومتوں کے درمیان براہ راست پروازوں سے عوام کی سطح پر روابط مزید مستحکم ہوں گے۔
وزیر خارجہ نے ازبک وزیر ٹرانسپورٹ کو آگاہ کیا کہ پاکستان مارچ 2022 میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کی میزبانی کیلئے پر عزم ہے، وزرائے خارجہ کونسل کے یکے بعد دیگرے دو اجلاسوں کی میزبانی مسلم امہ کیلئے پاکستان کی سنجیدہ سوچ کی ترجمان ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان،
او آئی سی کو مسلم امہ کی مستحکم آواز گردانتے ہوئے اسلامو فوبیا، امن و سلامتی اور دیرینہ تنازعات جیسے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے او آئی سی کے موثر کردار کا متقاضی ہے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چالیس سال کی جنگی صورتحال کے بعد افغانستان میں قیام امن کا موقع میسر آنا غنیمت ہے، افغانستان میں ابھرتے ہوئے انسانی بحران پر بروقت قابو نہ پایا گیا تو اس کے مضرات ہمسایہ ممالک، خطے اور دیگر دنیا پر یکساں طور پر اثرانداز ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر او آئی سی کے شکر گزار ہیں، ستاون مسلم ممالک کی آواز کی حامل او آئی سی، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔
ازبکستان کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ محکموف الخوم نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی پر وزیر خارجہ اور پاکستانی قیادت کو مبارکباد دی اور پرتپاک خیر مقدم پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔