پاکستان اوریورپی یونین کاتجارت اورسرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات فروغ دینے پراتفاق

236

اسلام آباد۔14اکتوبر (اے پی پی):پاکستان اوریورپی یونین نے تجارت اورسرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات فروغ دینے پراتفاق کیاہے جبکہ یورپی یونین نے یورپی یونین نے خواتین،بچوں اور صحافیوں کے تحفظ سے متعلق پاکستان میں ہونے والی قانونی سازی کا خیرمقدم کیاہے۔ یہ بات پاکستان اوریورپی یونین کے مشترکہ کمیشن کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہی گئی ہے۔اعلامیہ کے مطابق مشترکہ کمیشن کااجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

یورپی یونین نے حالیہ سیلاب سے متاثر ہونے والے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور متاثرہ آبادی کی سب سے زیادہ فوری ضروریات کو پورا کرنے میں اپنے کردار کے بارے میں آگاہ کیا. پاکستان نے یورپی یونین اور رکن ممالک کی جانب سے 123 ملین یورو کے فنڈز اکٹھا کرنے کے ساتھ ساتھ امدادی کوششوں کی تعریف کی۔پاکستان نے بحالی اور تعمیر نو کے مرحلے کے لئے اضافی امداد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ فریقین نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مزید تعاون کرنے پر اتفاق کیا۔مشترکہ کمیشن کو جمہوریت، گورننس، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق سے متعلق ذیلی گروپ کے اجلاس کے نتائج سے آگاہ کیا گیا۔

پاکستان اور یورپی یونین نے شہری اور سیاسی حقوق، اقلیتوں اور کمزور گروہوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے حقوق اور مذہب یا عقیدے کی آزادی پر تبادلہ خیال کیا، جس میں مسلم مخالف نفرت کے بارے میں خدشات بھی شامل ہیں۔ اجلاس میں سول سوسائٹی کی تنظیموں کے کردار، اظہار رائے کی آزادی، میڈیا کی آزادی اور غلط معلومات کے خلاف جنگ پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ پاکستان نے انصاف تک رسائی کو مضبوط بنانے کے اقدامات اور سزائے موت کے اطلاق سے متعلق اصلاحات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔یورپی یونین نے خواتین، بچوں اور ٹرانس جینڈر افراد کے ساتھ ساتھ صحافیوں کے تحفظ سے متعلق پاکستان کی قانون سازی کا خیرمقدم کیا۔ دونوں فریقین نے قانون سازی کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا، جس میں انسداد تشدد بل اور جبری گمشدگیوں سے متعلق بل شامل ہیں۔فریقین نے انتخابی اصلاحات کے عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا جس میں 2018 کے الیکٹورل آبزرویشن مشن کی سفارشات بھی شامل ہیں۔

دونوں فریقوں نے کثیر الجہتی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اقدامات کے حوالہ سے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ فریقین نے تجارت سے متعلق ذیلی گروپ کے اجلاس کے نتائج بھی پیش کئے ۔ انہوں نے یورپی یونین اور پاکستان کے تجارتی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا اور نوٹ کیا کہ ترجیحات پلس کی جنرلائزڈ اسکیم(جی ایس پی پلس) کے نتیجے میں 2021 میں باہمی تجارت میں 12.2 ارب یورو کا اضافہ ہوا۔ انہوں نے تجارت اور سرمایہ کاری میں حائل مسائل کو حل کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ یورپی یونین نے جی ایس پی (پلس) سے متعلق 27 بین الاقوامی کنونشنوں کے موثر نفاذ پر زور دیا۔ پاکستان نے اس سلسلے میں اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔

اجلاس میں زراعت اور غذائی تحفظ کے شعبہ جات میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ مشترکہ کمیشن کو ترقیاتی تعاون سے متعلق ذیلی گروپ کے نتائج سے آگاہ کیا گیا۔یورپی یونین اور پاکستان نے جاری اقدامات میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا اور یورپی یونین کے نئے پروگرامنگ سائیکل کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کیا۔یورپی یونین اور پاکستان نے مستقبل کے پروگراموں اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول سمیت طویل مدتی ترقیاتی ضروریات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ یورپی یونین نے پاکستان کو گلوبل گیٹ وے کے بارے میں آگاہ کیا جو 300 ارب یورو کی مشترکہ سرمایہ کاری کی حکمت عملی ہے جس کی جڑیں شراکت داری، پائیداری اور قانون کی حکمرانی پر مبنی ہیں۔

یورپی یونین اور پاکستان نے تارکین وطن کے حوالے سے جامع نقطہ نظر پر قریبی تعاون کے عزم پر زور دیا۔ اس میں قانونی منتقلی کے نئے مواقع کے ساتھ ساتھ یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان مکمل اور موثر نفاذ کے لیے مشترکہ کوششیں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے سال کے اختتام سے قبل ایک جامع نقل مکانی اور نقل و حرکت کے مکالمے کے آغاز پر اتفاق کیا۔

فریقین نے تعلیم، ثقافت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے ساتھ ساتھ رابطے اور ڈیجیٹلائزیشن پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے افغانستان اور جموں و کشمیر سمیت علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے یوکرین کی صورتحال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیااور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کا مکمل احترام کرتے ہوئے تنازعات کا پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

یورپی یونین نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایکشن پلان پر عملدرآمد میں پاکستان کی جانب سے کی جانے والی پیشرفت کا خیرمقدم کیا۔ مشترکہ کمیشن کی مشترکہ صدارت یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس میں ایشیا اور بحرالکاہل کے منیجنگ ڈائریکٹر گنر ویگنڈ اور اقتصادی امور کی وزارت کے سیکرٹری محمد حمیر کریم نے مشترکہ طور پر کی۔اجلاس میں حکومت پاکستان کی وزارتوں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ یورپی کمیشن، یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس، پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر، یورپی یونین میں پاکستان کے سفیر اور یورپی یونین کے رکن ممالک کے مبصرین نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ یورپی یونین اور پاکستان کے مشترکہ کمیشن کا اگلا اجلاس 2023 میں برسلز میں ہوگا۔