اسلام آباد۔4اکتوبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سےپاکستان آبی وسائل کی دستیابی میں کمی والے ممالک میں شامل ہو سکتا ہے۔پاکستان اور ارجنٹائن کے مابین گذشتہ 70 سال میں دو طرفہ تعلقات وسعت پذیر ہونے جو باہمی اعتماد ، احترام اور تعاون کا مظہر ہیں۔یہ باتیں انہوں نے پیر کو پاکستان اور ارجنٹائن کے مابین سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر شجر کاری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔پاکستان اور ارجنٹائن کے درمیان سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور ارجنٹائن کے سفیر لیپولڈو فرانسسکو ساہورس نے یہاں ارجنٹینا پارک میں منعقدہ تقریب میں یادگاری پودے لگائے۔
تقریب میں وفاقی وزیر سید فخر امام، وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل، و دیگر اہم سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ارجنٹینا کے مابین گذشتہ 70 سالوں میں دو طرفہ تعلقات وسعت پذیر ہونے جو باہمی اعتماد ، احترام اور تعاون کا مظہر ہیں۔
پاکستان اور ارجنٹینا کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ادارہ جاتی میکانزم کا کردار انتہائی اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے مشترکہ کمیشن موجود ہے۔ 20 مئی 2021 کو منعقد ہونے والی ہماری آخری میٹنگ کے دوران ،ہم نے زراعت ، دواسازی ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبوں پر مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کیا تاکہ مستقبل میں تجارتی اور معاشی تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکے،
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک مشترکہ کاروباری کونسل بھی بزنس ٹو بزنس انٹریکشن بڑھانے کے لیے قائم کی گئی ہے ۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت باقاعدگی سے ہوتی ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری پارلیمان میں پاکستان، ارجنٹائن فرینڈشپ گروپس کی موجودگی دو طرفہ پارلیمانی تعلقات کے استحکام کی علامت ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ برطانوی وزیر اعظم نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس کے موقع پر اپنی تقریر میں وزیر اعظم عمران خان کے "ٹن بلین سونامی ٹری” منصوبے کو سراہا۔موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خطرہ اس بات کا ہے کہ پاکستان وسیع آبی وسائل کے حامل ملک سے، آبی وسائل کی دستیابی میں کمی والے ممالک میں شامل ہو سکتا ہے،ان حالات میں شجر کاری کا فروغ ہی اہم حکمت عملی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 4 دسمبر کو ہم لاہور میں پاکستان اور ارجنٹائن کے مابین "پولو میچ” کا انعقاد کر رہے ہیں۔پاکستان میں ارجنٹائن کے سفیر نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور گذشتہ سات دہائیوں میں نمو پاتے دو طرفہ سفارتی تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔