اسلام آباد۔10نومبر (اے پی پی):نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون اور روابط کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم ایک ارب ڈالر تک لانا قلیل مدتی ہدف ہے، ازبک صدر ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کے درمیان ریل رابطوں میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، دونوں ممالک کے عوام کا شاندار مستقبل دیکھ رہا ہوں، ہمارے تاریخی تعلقات ہیں، پاکستان اور ازبکستان کے درمیان براہ راست ریل، فضائی اور سڑکوں کے ذریعے روابط سے دونوں ممالک کو قریب لانے اور تعلقات کو مزید فروغ دینے کا موقع ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ازبک سرکاری ٹی وی ”ازبکستان 24” کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم ازبکستان کو خطے کے حوالے سے اہم ملک سمجھتے ہیں بالخصوص ہمیں ازبکستان کے صدر مرزیوف کی قیادت میں معاشی اور سٹرٹیجک رابطوں کے سلسلہ میں نئی مراعات اور اقدامات نظر آتے ہیں جو تجارت کیلئے نئی راہیں کھولنے میں معاون ہوں گے اور اس کو ہم پاکستان کیلئے انتہائی حوصلہ افزاء سمجھتے ہیں، ازبک صدر واضح وژن کے ساتھ مستقل مزاج بھی ہیں، نیویارک، بیجنگ سمیت دیگر مقامات پر ان سے ملاقات ہوئی، وہ اپنے وژن کو ٹھوس منصوبوں میں ڈھالنا چاہتے ہیں، انہوں نے اس حوالہ سے اپنے نائب وزیراعظم کو فوکل پرسن مقرر کیا ہے، ہم نے اپنے وزیر تجارت کو ذمہ داری سونپی ہے جو ازبک فوکل پرسن کے ساتھ باقاعدگی سے ملاقاتیں کریں گے، وہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی جہت دینے کیلئے تصورات اور منصوبوں کی نشاندہی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو کئی شعبوں میں ایک دوسرے کی ضرورت ہے، ان ورکنگ گروپس کے ذریعے ان شعبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی، فارماسیوٹیکل سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کی پیداوار زیادہ ہے، ازبکستان اور خطے کے دیگر ممالک ان صنعتوں کی بڑی منڈی ہیں، ازبکستان کو دوسرے خطوں کیلئے برآمدی راہداری کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دونوں ممالک نے مختلف شعبوں پر جامع اور ٹھوس توجہ مرکوز کر رکھی ہے، ہماری وزارت تجارت اور ازبکستان کے متعلقہ حکام تفصیلات کا جائزہ لے رہے ہیں اور مواقع تلاش کرنے پر توجہ دے رہے ہیں، مجھے پورا یقین ہے کہ یہ تفصیلات دونوں ملکوں کے باہمی مفاد میں ہوں گی، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم ایک ارب ڈالر تک لے جانا قلیل مدتی ہدف ہے، اس میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کے درمیان ریل رابطوں میں ازبک صدر گہری دلچسپی رکھتے ہیں، ان کے خطے اور خطے سے باہر تمام فریقوں سے رابطے حوصلہ افزاء ہیں، ہم اس پر کام کر رہے ہیں کہ عالمی بینک سے اس منصوبے کے قابل ہونے کے بارے میں رپورٹ حاصل کرنے کیلئے تعاون اور دوسرے فریقوں کی حمایت کیسے حاصل کرنی ہے، اس سے ان کی سفارتی اور سٹرٹیجک مہارت کا پتہ چلتا ہے کہ کس طرح سب کو ساتھ بٹھا کر آمادہ کرنا ہے، اس طرح کے روابط نہ صرف خطے بلکہ خطے کے باہر دیگر فریقین کیلئے بھی مفید ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ازبک رہنما نئے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور وہ وسطی ایشیاء میں اپنی قوم کی قسمت کے متلاشی ہیں، وہ وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا، کاکسز، روس، چین اور خطے سے باہر یورپ اور امریکہ کے ساتھ تعلقات کے فروغ کے ذریعے اس خطے میں ازبکستان کیلئے مرکزی حیثیت کے حصول کے خواہاں ہیں جس کے وہ صحیح معنوں میں حقدار ہیں اور ہم بھی اس کا عکس دیکھیں گے، اس سے معاشی رابطوں کو فروغ ملے گا جو اس خطے کے عوام کے باہمی مفاد میں ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ میرا ازبکستان کا پہلا دورہ ہے جس طرح سے یہاں بنیادی ڈھانچہ کو ترقی دی گئی ہے وہ متاثر کن ہے بالخصوص تاشقند میں جدید بنیادی ڈھانچہ شاندار ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت کی ترجیحات درست سمت میں ہیں، انہوں نے بنیادی ڈھانچہ اور انسانی وسائل پر سرمایہ کاری کی ہے، یہاں کے لوگ بڑے باصلاحیت اور تربیت یافتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کا شاندار مستقبل دیکھ رہا ہوں، ہمارے تاریخی تعلقات ہیں، تاریخی اعتبار سے اس خطے کے لوگ ایشیاء میں جا کر آباد ہو گئے، وہاں انہوں نے سلطنتیں اور سیاسی ڈھانچے بنائے، معاشی تعلقات استوار کئے، ہماری زبان اردو اور ازبک زبان کے آدھے الفاظ ملتے جلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم مزید قریب آئیں گے، صنعتی، معاشی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت امام بخاری جیسی شخصیات کے یہاں مزار ہیں، وہ نہ صرف ازبکستان بلکہ پوری اسلامی دنیا بالخصوص پاکستان میں بلند مقام رکھتے ہیں اور احترام کیا جاتا ہے، ازبکستان میں دانشوروں اور فلاسفروں کی شخصیات کا تاثر ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مزید روابط سے تعلقات کو فروغ ملے گا، براہ راست فضائی اور سڑکوں کے ذریعے روابط سے دونوں ممالک کو قریب لانے کا موقع ملے گا۔