پاکستان اور ازبکستان کے مابین ترجیحی تجارت کے معاہدہ کو دوماہ میں حتمی شکل دی جائے گی،فرینہ مظہر

67

تاشقند ۔15جولائی (اے پی پی):سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ فرینہ مظہر نے کہا ہے کہ تجارتی وفد کادورہ ازبکستان کامیاب رہا ہے، ازبک حکومت اور کاروباری برادری نے پاکستانی وفد کا گرم جوشی سے استقبال کیا ہے۔ پاکستان اور ازبکستان کی کاروباری اور صنعتکار برادری باہمی شراکت سے مشترکہ منصوبوں کے آغاز پر پرامید ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے دورہ ازبکستان کے موقع پر پاکستان ازبکستان بزنس فورم کے حوالہ سے فرینہ مظہر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کے تحت فوڈ ،ٹیکسٹائل سیکٹرز میں مشترکہ منصوبہ شروع کئے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کے منصوبوں میں بھی گہری دلچسپی کامظاہرہ کیاجارہا ہے۔ پاکستانی بندرگاہیں ازبکستان کے لئے بڑی پرکشش ہو سکتی ہیں کیونکہ ازبک برآمد کنندگان اپنی تجارت کو پاکستانی بندر گاہوں کے ذریعے وسعت دے سکیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ازبکستان نے 2006 میں سرمایہ کاری کا ایم او یو سائن کیا تھا لیکن اب حالیہ دورہ کے دوران ہم دوبارہ ای او یو کریں گے کیونکہ پہلے والے کی معیاد ختم ہو گئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دو ماہ میں ترجیحی تجارت کے معاہدے (پی ٹی اے) کو حتمی شکل دے دی جائے گی کیونکہ دونوں ممالک پی ٹی اے کے حوالہ سے جلد از جلد اقدامات کو حتی شکل دینے کے خواہشمند ہیں اور اس پر اتفاق رائے بھی موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کو ایک دسرے کے تجربات سے استفادہ کر نا چاہیے۔ازبکستان کی علاقائی تجارت کے چیمبر سے منسلک خاتون کاروباری شخصیت نے بتایا کہ اس فورم میں کے چیمبر کے 10 رکنی وفد میں 2 خواتین شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی اورٹیکسٹائل کے شعبہ میں پاکستان کے ساتھ کاروبارکو بڑھانے کی خواہش رکھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ازبکستان اورپاکستان کی کاروباری خواتین کے مابین تجارت اوربزنس کے شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینا چاہئیے۔ ہمیں امید ہے کہ اس فورم کے انعقادسے دونوں ممالک کی خواتین تاجروں اورکاروباری شخصیات کے درمیان روابط کو فروغ حاصل ہوگا۔

ازبکستان کی معروف کاروباری شخصیت میرگل عثمانوف نے اس موقع پربتایا کہ دونوں ممالک کامشترکہ بزنس فورم خوش آئند ہے۔فورم کے انعقاد سے ازبکستان کے تاجروں اورسرمایہ کاروں کو نہ صرف پاکستانی منڈیوں کے بارے میں بہتر معلومات حاصل ہوں ہوگی بلکہ پاکستان کے راستے دنیا کے دیگر ممالک سے تجارت بڑھانے کے مواقع بھی سامنے آئیں گے۔

انہوں نے کہاکہ 2019 کے بعد سے ہمارے تاجروں کے وفود نے پاکستان کے چاردورے کئے ہیں اورہماری خواہش ہے کہ پاکستانی تاجر اورسرمایہ کاربھی یہاں آئیں ۔بخارا بزنس ٹیکسٹائل فرم سے وابستہ ایک کاروباری شخصیت نے بتایا کہ وہ دونوںممالک کے مابین کاروباری روابط کا فروغ چاہتے ہیں کیونکہ پاکستان کی طرح ازبکستان بھی ٹیکسٹائل اورٹیکسٹائل مصنوعات کے حوالہ سے اہم ملک ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی فرم دوطرفہ تجارت کے فروغ میں اپنا کردار اداکرنے کیلئے تیارہے۔انہوں نے کہاکہ ہم تجارت اورسرمایہ کاری میں پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو بڑھانا چاہتے ہیں