پاکستان اور امریکا کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ، مسعود خان

82
پاکستان اور امریکا کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ، مسعود خان

واشنگٹن۔15جولائی (اے پی پی):امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے زور دیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ موجودہ ثقافتی وابستگیوں اور روابط پر عوامی تبادلے کو فروغ دیا جا سکے۔

یہ بات انہوں نے امریکی حکومت کے دنیا کے سب سے بڑے میوزیم ، ایجوکیشن، اور ریسرچ کمپلیکس سمتھ سونین انسٹی ٹیوٹ کے ایشیائی کلچرل ہسٹری پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر پائول مائیکل ٹیلر سے پاکستانی سفارتخانے میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پاکستانی سفیر مسعود خان نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں ثقافتی اور عوام کے درمیان تبادلوں کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال پاک امریکا سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ دونوں ممالک کے درمیان قائم قریبی ثقافتی روابط کے اظہار کا ایک بہترین موقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی وفود کے تبادلوں کے ذریعے دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے نقطہ نظر اور ثقافتوں کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔اس موقع پر ڈاکٹر پائول مائیکل ٹیلر نے سمتھ سونین ایشین کلچرل ہسٹری پروگرام کی جانب سے پاکستان پر جمع کیے گئے مواد ر پاکستانی سفیر کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کئی بار پاکستان کا سفر کیا اور وہ پاکستان کے بھرپور ثقافتی ورثےپر کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے لوک ورثہ کے ساتھ اپنے کام اور وسطی اور جنوبی پنجاب میں مقامی فلموں کی تیاری کی حوصلہ افزائی کے لیے لاہور میں ماٹی ٹی وی اور انٹرنیشنل ریسورس سینٹر (آئی آر سی) کے ساتھ جاری پروگرامز پر بھی بات کی۔

پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا کہ پاکستانی سفارت خانہ دوطرفہ تبادلوں میں سہولت فراہم کر کے اور امریکا میں پاکستانی ثقافت کو بھرپور فروغ دینے کے لیے تقریبات منعقد کر کےسمتھ سونین انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ مختلف ثقافتی شعبوں میں کام کرنے اور تعاون کرنے کا خواہاں ہے۔

اس سلسلے میں انہوں نے سمتھ سونین انسٹی ٹیوٹ کو پاک امریکا سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر سفارتخانے کے ساتھ شراکت داری کی دعوت دی۔ ڈاکٹر ٹیلر نے اس خیال کا خیرمقدم کیا اور اس اہم سنگ میل کو یقینی بنانے کے لیے سفارت خانے کے ساتھ تعاون میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ڈاکٹر ٹیلر نے سمتھ سونین انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے گریجویٹ، پری ڈاکٹریٹ یا پوسٹ ڈاکٹریٹ طلبہ کے لیے پیش کردہ مختلف فیلوشپس اور تحقیقی مواقع بارے بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ان فیلوشپس پروگراموں میں پاکستانیوں کی مزید شرکت کے منتظر ہیں۔