فیصل آباد۔ 28 جون (اے پی پی):انڈونیشیا کے سفارتخانے کے چارج ڈی افئیر رحمت ہندیارتا کسوما نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان زرعی، تعلیمی اور تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کیا جائے گا تاکہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکیں اور مشترکہ چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں۔اس امر کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے دورہ کے دوران وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی، ڈینز اور ڈائریکٹرز سے ملاقات میں کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا جس سے دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی طلباء انڈونیشیا میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور انڈونیشیا کی جانب سے متعدد تعلیمی وظائف فراہم کیے جا رہے ہیں جن سے پاکستانی طلباء کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے تحقیق کے میدان میں باہمی تعلقات،فیکلٹی اور طلباء کے تبادلہ پروگرامز کو بھی فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں زرعی یونیورسٹی فیصل آبادکی کاوشوں کو سراہا۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی نے کہا کہ مضبوط تعلقات دونوں ممالک کو دور حا ضر کے چیلنجز سے نمٹنے اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے میں مددگار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی تحفظ ایک اہم مسئلہ ہے اور ہماری 40 فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد پاکستان کی پہلی جامعہ ہے جس نے ہیومن نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹٹکس کا ڈگری پروگرام شروع کیا۔ بین الاقوامی شراکت داری کے تحت یو اے ایف میں چائنیز کنفیوشس انسٹیٹیوٹ، انٹرنیشنل سیڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری، پاک کوریا نیوٹریشن سنٹر، سینٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز سمیت کئی مراکز قائم ہیں۔انہوں نے بتایا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سائنسدانوں نے گندم، مکئی، کپاس، گنا، آم، سویا بین اور بیک یارڈ پولٹری سمیت کئی اقسام متعارف کروا کر قومی غذائی تحفظ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زبان کی رکاوٹ کو ختم کرنے کے لیے انڈونیشین زبان کے کورسز زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں شروع کیے جا سکتے ہیں۔چارج ڈی افئیر نے ایکسپو سینٹر، سینٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز اور پاک کوریا نیوٹریشن سنٹر کا دورہ کیا اور یو اے ایف کی مصنوعات اور علمی تبادلے کی سرگرمیوں کو سراہا۔