اسلام آباد۔11نومبر (اے پی پی):پاکستان اور ایران کے وزراء خارجہ کے مابین بدھ کو وزارت خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جبکہ ایرانی وفد کی قیادت ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر جواد ظریف کر رہے تھے۔ان مذاکرات میں کثیر الجہتی شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کے میسر مواقع اور دونوں ممالک کے درمیان روابط کے فروغ کے حوالے سے امور کو زیر بحث لایا گیا۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے باہمی رابطوں کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جواد ظریف کے پاکستان کے چوتھےدورے کے تسلسل سے باہمی تعلقات کو بلندیوں تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارت، علاقائی صورتحال اور افغانستان میں امن سمیت بہت سے موضوعات پر ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے بات چیت ہوئی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ایران افغانستان میں امن کے بارے میں یکساں موقف رکھتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک وہاں پر امن اور استحکام چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمسایہ ملک میں پائیدار امن کے مشترکہ مقصد کو حاصل کرنے کے لئے کوششیں مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی بھرپور حمایت کرنے پر ایرانی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا۔محمود قریشی نے کہا کہ ایران اور ایران کی قیادت نے مسئلہ کشمیر پر جس طرح پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور پاکستانی عوام کے دل جیتے ہیں اس حوالے سے بھی میں نے ایرانی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ہم نے باڈر مینجمنٹ کے حوالے سے بھی خصوصی بات چیت کی ہے ۔ہم نے پاکستان اور ایران کے درمیان نئے بارڈر کراسنگ ،نئی مارکیٹس کھولنے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا ہے اور ہم اس سلسلے میں بہت پرامید ہیں-پاکستان کی طرف سے بارڈر سیکورٹی کے حوالے سے ہمیں بہت اچھا رسپانس مل رہا ہے اور ہم بہت مطمئن ہیں ۔یقیناً باہمی تعاون سے ہم اس میں مزید بہتری لا سکتے ہیں جواد ظریف نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان بارڈر پر باڑ لگانے سمیت سیکورٹی میں بہتری کے لیے اقدامات کر رہا ہے ۔ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر جواد ظریف نے مجھے یقین دلایا ہے کہ وہ آئندہ بھی عالمی فورمز پر پاکستان کا ساتھ دیتے رہیں گے ۔دونوں ممالک کے خصوصی نمائندگان برائے افغانستان بھی افغانستان میں قیام امن کی کاوشوں کے حوالے سے ملاقات کر رہے ہیں۔ایرانی سفیر جواد ظریف نے سرحدوں کے تحفظ ، امیگریشن اور دہشت گردی سے نمٹنے میں پاکستان کی طرف سے تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے لئے سرحد کے ساتھ باڑ لگانے پر پاکستان کی بھی تعریف کی۔قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد اور وزارت خارجہ کے اعلی افسران نے بھی ظہرانے میں شرکت کی۔اس موقع پرایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی یوم پیدائش کا کیک بھی کاٹا۔ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے وزارت خارجہ کے احاطے میں ایک پودا بھی لگایا۔