اسلام آباد۔3نومبر (اے پی پی):پاکستان میں برازیل کے سفیر اولنتو وائرا نے کہا ہے کہ پاکستان اور برازیل کے درمیان دوطرفہ تجارت کے حجم میں اضافہ کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، اس حوالہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون جاری ہے۔ جمعرات کو یہاں ”اے پی پی” کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کیلئے اقدامات وقت کی ضرورت ہیں بالخصوص ٹیکسٹائل اور گوشت کے پراسیسنگ کے شعبہ جات میں دونوں ممالک باہمی تجارت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
برازیل کے سفیر نے کہا کہ پاکستان اور برازیل دونوں علاقائی طور پر بڑی معیشتیں ہیں، دونوں ممالک کی آبادی تقریباً یکساں ہے، دونوں ممالک کو غربت اور ماحولیاتی و موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کا سامنا ہے، ان شعبہ جات میں دونوں ممالک مشترکہ تعاون سے چیلنجوں پر قابو پا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برازیل کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی وسیع استعداد موجود ہے جن سے استفادہ کرنا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 2018ء کے بعد پاکستان اور برازیل کے درمیان دوطرفہ تجارت کے حجم میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، 2020ء میں دونوں ممالک کے درمیان ایک ارب ڈالر کی تجارت ہوئی تھی جو 2021ء کے اختتام پر 1.3 ارب ڈالر ہو گئی، ایک سال کے عرصہ میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں 24.9 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی۔ برازیل کے سفیر نے کہا کہ برازیلی برآمدات کے حوالہ سے پاکستان 40 سرفہرست ممالک میں شامل ہے جبکہ پاکستان ان 6 بڑے ممالک میں شامل ہے جہاں برازیل سب سے زیادہ سویابین آئل برآمد کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے برازیل کپاس بھی برآمد کر رہا ہے، پاکستان برازیلی کپاس کی دوسری بڑی مارکیٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی 2020ء میں جاری رپورٹ کے مطابق پاکستانی برآمدات میں خام مال کے استعمال کے حوالہ سے برازیل تیسرا بڑا برآمدی ملک ہے، اس سے جو ویلیو چین بنتی ہے اس نے دونوں ممالک کو ایک دوسرے سے جوڑ رکھا ہے تاہم برازیل کے سفیر کا کہنا تھا کہ ان حوصلہ افزاء اعداد و شمار کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت میں بعض مسائل موجود ہیں، برازیل پاکستان سے 100 ملین ڈالر سے کم درآمدات منگوا رہا ہے۔ علاوہ ازیں کاٹن اور سویابین کے علاوہ پاکستان کو دیگر اشیاء کی برآمدات کا حجم خاصا کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کی استعداد سے بھرپور استفادہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ برازیل زرعی تحقیق میں وسیع تر تجربات کا حامل ملک ہے، پاکستان کے ساتھ ہم زراعت کے شعبہ میں تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں، برازیل سخت موسمی حالات میں بھرپور پیداوار پر مشتمل زراعت کا تجربہ رکھتا ہے، جدید زرعی تحقیق اور ٹیکنالوجی میں ہم پاکستان کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہیں، فی الوقت برازیل کی یونیورسٹیاں اور پاکستان کے گنے کے کاشتکار ایک دوسرے سے منسلک ہیں، برازیل کی یونیورسٹیاں پاکستان میں موسمیاتی لحاظ سے موزوں گنے کی کاشت کیلئے پاکستانی کاشتکاروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ اس شعبہ میں وسیع تر استعداد موجود ہے۔
دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطوں بالخصوص تعلیمی شعبہ میں تعاون سے متعلق سوال پر برازیل کے سفیر نے کہا کہ عوامی سطح پر رابطے کم ہیں جن میں اضافہ کرنا ضروری ہے، جیسے جیسے دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے قریب آئیں گے اس کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات فروغ پائیں گے، اس وقت برازیل کی یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں متعدد پاکستانی طالب علم تعلیم حاصل کر رہے ہیں، ہم پاکستانی یونیورسٹیوں کے ساتھ بھی رابطوں میں ہیں تاکہ پاکستانی طلباء برازیل کی ثقافت سے آگاہی حاصل کر سکیں اور برازیل میں پوسٹ گریجویشن کیلئے اپلائی کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ پاکستانی شہری زیادہ تعداد میں برازیل کا دورہ کریں گے، اسی طرح برازیل کے شہری بھی پاکستان آئیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان عوامی سطح پر رابطوں کو فروغ دیا جا سکے۔