23.1 C
Islamabad
جمعرات, ستمبر 4, 2025
ہومقومی خبریںپاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین کثیر الجہت تعلقات ہیں جن کی...

پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین کثیر الجہت تعلقات ہیں جن کی گہری جڑیں مشترکہ مذہبی و ثقافتی اقدار، تاریخی روایات پر محیط ہیں، اسحاق ڈار

- Advertisement -

ڈھاکہ۔24اگست (اے پی پی):نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین کثیر الجہت تعلقات ہیں جن کی گہری جڑیں مشترکہ مذہبی و ثقافتی اقدار، تاریخی روایات پر محیط ہیں، خطہ اور دنیا کی تیزی سے بدلتی صورتحال میں ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں، معاشی مسائل اور سلامتی کے چیلنجز کا سامنا ہے، ہمیں مل کر ایسا ماحول پیدا کرنا ہوگا تاکہ ہمارے نوجوان مل کر ان چیلنجز سے نبردآزما ہوسکیں اور اپنے مشترکہ خوابوں کو تعبیر دے سکیں۔

ہفتہ کو ڈھاکہ میں پاکستانی ہائی کمیشن میں اپنے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم ووزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ سرکاری دورہ کی دعوت اور میری اور میرے وفد کی میزبانی پر عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش کی حکومت اور عوام کے شکرگزار ہیں۔ تقریب میں بنگلہ دیش کی حکومت کے مشیروں، بیوروکریٹس، سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں، وائس چانسلرز، دانشوروں، تھنک ٹینکس کے اراکین، کھلاڑیوں، فنکار، صحافیوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ یہ اجتماع انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس سے خطاب میرے لئے باعث اعزاز اور باعث مسرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کثیر الجہت تعلقات ہیں جس کی گہری جڑیں ہماری مشترکہ تاریخ، مشترکہ مذہبی اقدار، ثقافتی روایات سے مماثل ہیں۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ میرا دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب یہ خطہ بلکہ دنیا تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، ہمیں موسمیاتی تبدیلی، اقتصادی مسائل، عالمی عدم مساوات، سلامتی کے خدشات کے چیلنجز درپیش ہیں جو ہم سب کو متاثر رہے ہیں،

ہم سب کو مل کر ایسا ماحول پیدا کرنے کیلئے کام کرنا ہوگا جہاں ہمارے نوجوان کراچی سے چٹاگانگ اور کوئٹہ سے راج شاہی، پشاور سے سلہٹ اور لاہور سے ڈھاکہ ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرسکیں اور اپنے مشترکہ خوابوں کو تعبیر دے سکیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم پرجوش اور مضبوط ملک ہیں اور ہمارے عوام مایہ ناز اقوام ہیں جوعظمت اور وقار سے درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہو رہے ہیں، ہمارے تعلقات صرف سیاسی نہیں بلکہ ثقافتی، روحانی اور مشترکہ اقدار پر مبنی ہیں۔ ہمارے دونوں ممالک کے عوام صدیوں پرانی روایات، مذہبی ورثہ، سماجی اقدار کے امین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ مشترکہ اقدار ہمارے دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بناتی ہیں۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہاکہ تاریخ پر نظر ڈالیں تو دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے سے برادرانہ جذبات رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی چاہتے ہیں۔ دونوں ممالک کے تعلقات کوگزشتہ ایک سال میں فروغ ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ تجارت اور تعلیم کے شعبہ میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ بنگلہ دیش کا سارک کے قیام میں کردار کلیدی رہا ہے، خطے کی ترقی کیلئے سارک کومزید فعال بنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر تجارت جام کمال نے دورہ بنگلہ دیش میں اہم ملاقاتیں کی ہیں۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ پاکستان۔بنگلہ دیش تعلقات میں گزشتہ ایک سال کے دوران تمام شعبوں میں دو طرفہ سطح پر سرگرمیوں اور تعاون میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے جو دوطرفہ تعلقات میں فروغ کا مظہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر بھی خوشی ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش مختلف علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر یکساں موقف رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات مستقبل میں مزید آگے بڑھیں گے ، یہ تعلقات باہمی احترام اور بیرونی دبائو سے بے نیاز ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری یہ اجتماعی ذمہ داری ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہم اپنی نسلوں کو ورثہ میں ایسے تعلقات منتقل کریں جو دوطرفہ تعاون، برادرانہ، معاندانہ تعلقات اور مواقع پر مبنی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی سے دعاگو ہیں کہ دونوں ممالک کے عوام کے اتحاد، امن اور مشترکہ خوشحالی کیلئے ہماری رہنمائی کرے۔نائب وزیراعظم نے تقریب کے انعقاد پر بنگلہ دیش میں پاکستان کے ہائی کمشنر عمران حیدر، چیف ایڈوائزرآف کامرس آف بنگلہ دیش محمد یونس، سیاسی رہنمائوں اور اپنے ہم منصب بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ توحید حسین کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں