پاکستان اور بھارت کے مابین ایک دوسرے کی حراست میں موجود قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ

44
Ministry of Foreign Affairs
Ministry of Foreign Affairs

اسلام آباد۔1جولائی (اے پی پی):پاکستان اور بھارت نے منگل کو سفارتی ذرائع سے ایک دوسرے کی حراست میں قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فہرستوں کا تبادلہ قونصلر رسائی 2008 کے معاہدے کے تحت ہوا، معاہدے کے مطابق دونوں فریقین ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو ایک دوسرے کی تحویل میں قیدیوں کی فہرستیں فراہم کرنے کے پابند ہیں۔

وزارت خارجہ کے مطابق حکومت پاکستان نے 246 بھارتی قیدیوں (53 شہری قیدیوں اور 193 ماہی گیروں) کی فہرست اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کی۔ اس کے ساتھ ہی بھارتی حکومت نے 463 پاکستانی یا مانے جانے والے پاکستانی قیدیوں (382 سویلین قیدیوں اور 81 ماہی گیروں) کی فہرست نئی دہلی میں پاکستان کے ہائی کمیشن کے ایک سفارت کار کے ساتھ شیئر کی۔ بیان کے مطابق حکومت پاکستان نے ان تمام پاکستانی قیدیوں اور ماہی گیروں کی فوری رہائی اور وطن واپسی کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے اپنی متعلقہ سزا پوری کرلی ہے اور جن کی قومی حیثیت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

تمام پاکستانی قیدیوں جن میں جسمانی اور ذہنی طور پر معذور قیدی بھی شامل ہیں، کے لیے خصوصی قونصلر رسائی کی درخواست بھی کی گئی ہے تاکہ ان کی قومی حیثیت کی جلد تصدیق ہو سکے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ان تمام قیدیوں کو قونصلر رسائی فراہم کرے جن تک قونصلر رسائی کا ابھی انتظار ہے۔

بھارت پر یہ بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ بھارتی حراست میں تمام پاکستانی قیدیوں کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنائے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ حکومت پاکستان انسانی ہمدردی کے معاملات کو ترجیح کے طور پر حل کرنے کے لیے پرعزم ہے اور وہ بھارتی جیلوں میں قید تمام پاکستانیوں کی جلد واپسی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔