اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):پاکستان اور بیلاروس نے ہنرمند افرادی قوت کو روزگار کی فراہمی سے متعلق مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت پاکستانی نوجوانوں کو بیلاروس میں روزگار کی فراہمی کے حوالے سے مشترکہ اقدامات کیے جائیں گے۔ وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل چوہدری سالک حسین اور بیلاروس کے وزیر داخلہ ایون کبراکوو نے ایم او یو پر دستخط کئے۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے اوورسیز پاکستانیز عون چوہدری اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری بھی موجود تھے۔
ایم او یو کے تحت پاکستانی ورکرز کے بیلاروس میں حقوق کے تحفظ کے حوالے سے جامع فریم ورک بنایا جائے گا۔ٹیکسٹائل، توانائی اور کنسٹرکشن کے شعبوں میں ابتدائی طور پر پاکستانیوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں گے۔پاکستانی ہنر مند کارکنوں کی تربیت اور بھرتی کے لیے لیبر موبیلٹی کوریڈورز قائم کیے جائیں گے۔اسی طرح بیلاروس میں روزگار کے لیے پاکستانیوں کی پیشہ ورانہ اور لسانی تربیت کے لیے پائلٹ پروگرامز شروع کئے جائیں گے۔
بیرون ملک روزگار کے عمل کو موثر بنانے کے لیے مائیگرنٹ ریسورس سینٹرز قائم کیے جائیں گے جبکہ منتخب پاکستانی ورکرز فیملی کے ہمراہ بیلاروس بھی جا سکیں گے۔ایم او یو پر عملدرآمد کیلئے پاکستان اور بیلاروس کے مابین جوائنٹ ٹیکنیکل گروپ قائم کیا جائے گا۔وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا کہ پاکستان ورک فورس کی فراہمی کے حوالے سے دنیا بھر میں چوتھے نمبر پر ہے، روزگار کی فراہمی کیلئے پاکستان اور بیلاروس کے متعلقہ اداروں کے مابین اشتراک کو فروغ دیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ ہیلتھ کیئر، کنسٹرکشن، ٹیکسٹائل اور توانائی کے شعبوں میں بیلاروس کو ورک فورس فراہم کر سکتے ہیں، اگلے ماہ سے بیرون ممالک روزگار کیلئے جانے والوں کیلئے ہنر سیکھنا لازمی قرار دے رہے ہیں۔ چوہدری سالک حسین نے کہا کہ غیر قانونی امیگریشن کو روکنے کیلئے وزارت داخلہ اور دیگر اداروں کی معاونت سے سخت اقدامات کر رہے ہیں۔