پاکستان اور تاجکستان کے مابین تجارت، دفاع ، توانائی ، سیاحت اور ثقافت کے شعبوں میں تعلقات بڑھانے کی ضرورت ہے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی تاجکستان کے وزیردفاع سے بات چیت

60

اسلام آباد۔14جولائی (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور تاجکستان کے مابین تجارت، دفاع ، توانائی ، سیاحت اور ثقافت کے شعبوں میں تعلقات بڑھانے کی ضرورت ہے، گوادر بندرگاہ اور چین پاکستان اقتصادی راہداری سے علاقائی ممالک اور ترقی کے بے پناہ مواقع میسر آئیں گے۔ وہ تاجکستان کے وزیردفاع، کرنل جنرل شیرعلی مرزو کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے تھے جنہوں نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان تاجکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے،دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط تاریخی ، مذہبی اور ثقافتی روابط پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے مابین تجارت، دفاع ، توانائی ، سیاحت اور ثقافت کے شعبوں میں تعلقات بڑھانے کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تجارت کے حجم کو بڑھانے کے لئے معاشی اور ثقافتی وفود کے تبادلوں کو فروغ دیا جائے۔

صدر عارف علوی نے کہا کہ گوادر بندرگاہ اور چین پاکستان اقتصادی راہداری سے علاقائی ممالک اور تاجکستان کو ترقی کے بے پناہ مواقع میسر آئیں گے، تاجکستان گوادر بندرگاہ کے ذریعے اپنا سامان بیرون ممالک برآمد کرکے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح پر فوجی اور دفاعی قیادت کے مابین باہمی رابطوں سے فوجی تعاون کو مزید وسعت ملے گی۔

صدر مملکت نے اس موقع پر بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف مظالم کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ بھارت افغانستان کی سرزمین استعمال کرکے پاکستان کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں کی پشت پناہی کے ذریعے ہائبرڈ جنگ میں ملوث ہے۔ افغانستان کے حولہ سے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور مفاہمت کے فروغ کے لئے مخلصانہ کوششیں کر رہا ہے ، پرامن اور خوشحال افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطہ کے مفاد میں ہے۔

صدر مملکت نے امید ظاہر کی کہ تاجکستان کے وزیر دفاع کے دورہ پاکستان سے دونوں برادر ممالک کے مابین دفاعی تعاون مزید مستحکم ہو گا۔ اس موقع پر تاجکستان کے وزیر دفاع نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دونوں ممالک کے باہمی مفاد میں عسکری و دفاعی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔