پاکستان اور ترکمانستان نے تاپی گیس پائپ لائن کے معاہدے پر دستخط کر دیئے

242
APP02-12 ISLAMABAD: March 12 - Federal Minister for Petroleum and Natural Resources Ghulam Sarwar Khan and Foreign Minister Rasit Meredow witnessing the signing of documents between Federal Secretary Petroleum Mian Asad Hayauddin and CEO TAPI Pipeline Company Muhammetmyrat Amanov. APP photo by Saleem Rana

اسلام آباد ۔ 12 مارچ (اے پی پی) پاکستان اور ترکمانستان نے تاپی گیس پائپ لائن کے معاہدے پر دستخط کر دیئے۔ معاہدہ پر سیکرٹری پٹرولیم اسد حیاءالدین اور ایمینوفود سی ای او تاپی پائپ لائن کارپوریشن لمیٹڈ نے دستخط کئے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان اور وزیرخارجہ ترکمانستان راشد میریدوف بھی موجود تھے۔ غلام سرور خان نے اس معاہدے کو تاپی کی تاریخ کا اہم ترین معاہدہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یہ معاہدہ تیزی کے ساتھ مکمل کرنا چاہتی ہے اور یہ ممکن ہے کہ اس سال پاکستان میں تاپی کا تعمیراتی کام شروع ہو جائے گا۔ ترکمانستان کے وزیر خارجہ نے حکومت کے تاپی گیس پائپ لائن میں دلچسپی کو سراہا اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ تاپی پائپ لائن بروقت مکمل کی جائے گی۔ ترکمانستان وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ان کی حکومت ترکمانستان اور پاکستان کے درمیان براستہ افغانستان، ٹرانسپورٹ اور انرجی راہداری بنانے میں دلچسپی رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ وہ اسی راستے پر آپٹک فائبر نیٹ ورک بھی بچھانا چاہتے ہیں جو کہ چین تک پھیلائی جا سکے گی۔ تاپی گیس پائپ لائن کا آغاز ترکمانستان کے گل کنیش گیس فیلڈ سے ہوتا ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کے اس منصوبے میں سہولت کار کا کام سرانجام دے رہا ہے۔ تاپی گیس پائپ لائن کے تحت 3.2 ارب مکعب فٹ گیس ترکمانستان سے افغانستان اور پاکستان، بھارت کی سرحد تک پہنچائی جائے گی، اس کا کل فاصلہ 1680 کلومیٹر ہے۔ اس پائپ لائن کو دو مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا۔ پہلے مرحلہ فری فلو فیز کی لاگت 5 سے 6 ارب ڈالر ہے جبکہ دوسرے مرحلہ میں کمپریسر سٹیشن لگائے جائیں گے جن کی لاگت 1.9 سے لے کر 2 ارب ڈالر ہو گی۔ ترکمانستان کے وزیر خارجہ نے پاکستان کو ایک برادر ملک قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ترکمانستان کی بین الاقوامی آﺅٹ لک میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔