پاکستان اور ترکی کے صدور کے درمیان ایوان صدر میں ملاقات

122
APP89-16 ISLAMABAD: November 16 - President Mamnoon Hussain in one-on-one meeting with President of the Republic of Turkey Recep Tayyip Erdogan at the Aiwan-e-Sadr. APP

اسلام آباد ۔ 16 نومبر (اے پی پی) صدر مملکت ممنون حسین اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی اور دفاعی تعلقات میں مزید گہرائی پیدا کرنے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے تصفیہ، افغانستان میں دیرپا امن کےلئے مشترکہ کوششوں اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے باہمی تعاون پر اتفاق کیا ہے جبکہ پاکستان نے نیوکلیئر سپلائر گروپ کے معاملہ میں بھرپور حمایت پر ترکی کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں عالمی رہنماﺅں کے درمیان یہ اتفاق رائے بدھ کی شب ایوان صدر میں ملاقات میں پایا گیا۔ دونوں رہنماﺅں نے پہلے تنہائی میں ملاقات کی، اس کے بعد دونوں ممالک کے وفود بھی اس میں شامل ہو گئے۔ اس موقع پر ترک وزیر خارجہ میولٹ کاوس اولو، صدارتی ترجمان ابراہیم کا لان، ترک سفیر صدیق باربر گرگن، پاکستان سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔ صدر مملکت نے اس موقع پر تجویز پیش کی کہ پاکستان اور ترکی کو دونوں ملکوں کے درمیان طویل المدتی اور جامع دفاعی تعاون کیلئے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینی چاہئے جس سے معزز مہمان نے اتفاق کیا۔ صدر ممنون حسین نے پاکستانی آبدوز کو اپ گریڈ کرنے پر ترکی کے تعاون اور پاکستان سے سپر مشاق تربیتی طیاروں کے حصول پر اطمینان کا اظہار کیا۔ صدررجب طیب اردوان نے اس موقع پر کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان آنے والے دنوں میں دفاعی تعاون میں مزید اضافہ ہو گا اور اس سلسلہ میں تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔ دونوں رہنماﺅں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔ صدر مملکت ممنون نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان مظالم کی تحقیقات اقوام متحدہ کے تحت ہونی چاہئے۔