پاکستان اور ترکی کے مابین اسلام آباد میں سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبہ میں سنٹر آف ایکسی لینس قائم کرنے پر اتفاق

137

اسلام آباد ۔ 9 اکتوبر (اے پی پی) پاکستان اور ترکی کے مابین اسلام آباد میں سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبہ میں سنٹر آف ایکسی لینس قائم کرنے پر اتفاق ہوگیا۔ بدھ کو انقرہ میں وفاقی وزیر تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت و قومی ورثہ شفقت محمود اور ترکی کے نائب وزیر ثقافت و سیاحت ڈاکٹر سردار کیم سے ملاقات کے دوران اس منصوبے کو حتمی شکل دی گئی۔ ملاقات کے دوران دونوں وزراءنے تعلیم، فنی تربیت، ثقافت اور سیاحت کے شعبے میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کیلئے مزید مواقع تلاش کرنے پر بھی تفصیلی بات چیت کی۔ شفقت محمود نے ترکی کے معززین کو پاکستان کے سیاحت کے شعبے کی صلاحیت کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال کے دوران پاکستان میں گھریلو سیاحت عروج پر پہنچی۔ انہوں نے زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے مزید کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ قبل ازیں وفاقی وزیر شفقت محمود کی سربراہی میں پاکستان کے وفد نے ترک تعاون اور رابطہ ایجنسی (ٹیکا) کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا جہاں ٹیکا کے نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر بیرول آئتین نے ادارے کی عالمی اور پاکستان کی کارروائیوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ 2010ءسے جب پاکستان میں ٹیکا کا دفتر قائم ہوا تھا، ٹیکا نے پاکستان میں تعلیم، صحت، مہارتوں کی نشوونما، روزگار کی پیداوار اور خواتین کو بااختیار بنانے پر مختلف شعبوں میں تقریباً 148 منصوبے شروع کئے ہیں۔ ترکی نے پاکستان میں تکنیکی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے شعبے میں مزید منصوبے شروع کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ شفقت محمود نے کہا کہ پاکستان اسلام آباد میں نیشنل ہنر یونیورسٹی قائم کر رہا ہے اور مجوزہ سینٹر آف ایکسی لینس ان ہاسپٹیلٹی اینڈ ٹورازم مینجمنٹ اس کے کیمپس کے طور پر اس کا حصہ ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی حکومت قومی نصاب میں نظرثانی کررہی ہے تاکہ اسے مارکیٹ کی ضروریات سے متعلق بنایا جاسکے۔