پاکستان اورجرمنی کاباہمی تعلقات کومزید مستحکم کرنے پر اتفاق، وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جرمن ہم منصب انالینابیئربوک کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس

197
پاکستان اور جرمنی کا باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق، دونوں ممالک دوطرفہ باہمی تعاون کو مزید فروغ دیں گے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جرمن ہم منصب انالینا بیئربوک کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس

اسلام آباد۔7جون (اے پی پی):پاکستان اور جرمنی نے باہمی دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اتفاق رائے منگل کو یہاں دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے درمیان دفترخارجہ میں ہونے والی ملاقات کے دوران کیا گیا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور جرمنی کی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک دوطرفہ باہمی تعاون کو مزید فروغ دیں گے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جرمن وزیر خارجہ کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان دیرینہ تعلقات قائم ہیں، ہم یورپی یونین میں بھی پارٹنر ہیں، دونوں ممالک افغانستان میں امن و استحکام اور انسانی بحران کو روکنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جرمن وزیر خارجہ سے دوطرفہ تعلقات، تجارت اور سرمایہ کاری کے علاوہ دفاعی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ افغانستان کی صورتحال بھی بات چیت میں زیر غور آئی۔

انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی سے بھی جرمنی کی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ہم پرامن اور خوشحال افغانستان چاہتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ جرمنی پاکستان کا یورپی یونین میں سب سے بڑا اور عالمی سطح پر پانچواں بڑا تجارتی شراکت دار ہے، پاکستان میں جرمنی کی 35 کمپنیوں نے سرمایہ کاری کی ہوئی ہے، انہوں نے توقع ظاہر کی کہ افغان کی حکومت انسانی حقوق خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم کے بارے بین الاقوامی برادری کے مطالبے کو پورا کرے گی،

عالمی برادری افغانسان میں معاشی صورتحال کی بہتری اور کسی بھی انسانی المیے کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، وزیر خارجہ نے افغانستان میں پاکستان کے مثبت کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے 24 ممالک اور بین الاقوامی اداروں سے وابستہ 90 ہزار افراد کے افغانستان سے انخلاءمیں مدد دی ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کشمیر سمیت تمام بین الاقوامی تنازعات کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پرامن حل پر یقین رکھتا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا خواہشمند ہے، دنیا بھارت میں اسلاموفوبیا اور حکمران بی جے پی لیڈروں کی جانب سے توہین آمیز ریمارکس کا نوٹس لے، اس سے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

انہوں نے یوکرین کے مسئلہ کا مذاکرات اور سفارتکاری کے حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا، پاکستان نے یوکرین کو انسانی ہمدردی کے تحت چار جہازوں میں خوراک اور ادویات بھجوائی ہے۔ جرمنی کی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے اس موقع پر کہا کہ افغانستان کی صورتحال کے اثرات اس کی سرحدوں کے باہر بھی مرتب ہوں گے۔

انہوں نے پاکستان میں پرجوش خیرمقدم پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی اور پاکستان مختلف شعبوں میں ملکر کام کریں گے، پاکستان نے بڑی تعداد میں افغانستان کے مہاجرین کو طویل عرصے سے پناہ دی ہوئی ہے اور وہ خوراک اور سر چھپانے کے لئے جگہ فراہم کررہا ہے، جرمنی پاکستان کو افغانستان کو مدد دینے کے لئے پر عزم ہے،

پاکستان نے جرمنی سمیت مختلف ملکوں کے شہریوں کے افغانستان سے حالیہ انخلا میں مدد کی ہے اور وہ اس حوالے سے ہمارا قابل اعتبار پارٹنر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ باہم ملکر بہت کچھ حاصل کیا جاسکتا ہے، ہمیں آئندہ بھی ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انالینا بیئربوک نے کہا کہ موسمیاتی بحران اس وقت ایک بڑا خطرہ ہے، یوکرین کی جنگ کے نتیجے میں ایشیاءکی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

جرمنی کی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کی معاشی صورتحال خراب ہے اور ہم موجودہ صورتحال میں افغانستان کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے کشمیر میں انسانی حقوق کی پاسداری کی ضمانت دی ہے،

انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان اعتماد سازی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال لائن آف کنٹرول پر دونوں ملکوں کی جانب سے جنگ بندی ایک مثبت اقدام ہے۔ اس سے قبل پاکستان اور جرمنی کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جرمنی کی وزیر برائے خارجہ امور انالینا بیئربوک کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے، جرمن وزیر خارجہ اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری کی دعوت پر اسلام آباد کا 2 روزہ دورہ کررہی ہیں۔

جرمنی کی وزیر خارجہ پاکستان کے دورے کے دوران وزیراعظم اور دیگر حکومتی عہدیداروں سے بھی ملاقات کریں گی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ جرمنی دو طرفہ اور یورپی یونین کے تناظر میں پاکستان کا قابل قدر شراکت دار ہے۔

پاکستان اور جرمنی کے درمیان دیرینہ، خوشگوار تعلقات قائم ہیں جو باہمی احترام اور قریبی تعاون پر مبنی ہیں، پاکستان اور جرمنی نے گزشتہ سال سفارتی تعلقات کے 70 سال مکمل کرلئے۔

جرمنی کی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے باقاعدہ تبادلوں کا حصہ ہے اور توقع ہے کہ اس سے پاکستان اور جرمنی کے کثیر جہتی تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔ اس سے قبل وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے دفتر خارجہ آمد پر جرمن وزیرخارجہ انالینا بیئربوک کو خوش آمدید کہا۔

وزیرمملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے بھی جرمنی کی وزیرخارجہ انالینا بیئربوک سے ملاقات کی۔ جرمنی کی وزیرخارجہ انالینا بیئربوک نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ دفترخارجہ میں پودا بھی لگایا۔