اسلام آباد۔3فروری (اے پی پی):محکمہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) اور سعودی عرب کے جنرل کورٹ آف آڈٹ (جی سی اے) کے درمیان تاریخی دوطرفہ اجلاس کامیابی سے اختتام پذیر ہوا۔ پیر کو جاری اعلامیہ کے مطابق اعلیٰ سطحی مذاکرے میں جی سی اے کے صدر ڈاکٹر حسام بن عبدالمحسن الانقاری اور ان کے وفد کا اسلام آباد میں پرتپاک استقبال کیا گیا۔
مذاکرات کا مرکز پاکستان اور سعودی عرب کے اعلیٰ آڈٹ اداروں (ایس اے آئیز) کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانا، جدید آڈٹ طریقہ کار کا تبادلہ اور مستقبل میں مشترکہ اقدامات کی منصوبہ بندی تھا۔ اجلاس کے دوران دونوں اداروں نے عوامی شعبے میں شفافیت، جوابدہی اور معیاری آڈٹ کو فروغ دینے کے مشترکہ عزم کی تجدید کی۔ دونوں فریقین نے آڈٹ معیارات، پرفارمنس آڈٹ اور شہری شرکت پر مبنی آڈٹ کے بہترین طریقوں کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا۔
تھیمیٹک آڈٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی/سسٹمز آڈٹ اور ماحولیاتی اثرات کے آڈٹ میں مہارت کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس کے علاوہ تربیتی پروگرامز پر تعاون، ٹرینرز کا تبادلہ، نئے آڈٹ چیلنجز سے نمٹنے اور 2025 میں تیل و گیس کے شعبے پر ایک مشترکہ پرفارمنس آڈٹ سمیت تعاون کی منصوبہ بندی پر بھی اتفاق ہوا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان محمد اجمل گوندل نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعاون بین الاقوامی سطح پر آڈٹنگ کے شعبے میں اشتراک کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
خیالات اور طریقہ کار کا تبادلہ یقیناً ہماری صلاحیت کو نئے چیلنجز سے نمٹنے اور عوامی جوابدہی کے لیے نئے معیارات قائم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ڈاکٹر حسام بن عبدالمحسن الانقاری نے پاکستان کی جدید آڈٹ طریقوں کو اپنانے کی کوششوں کو سراہا اور مستقبل کے تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اداروں کے درمیان شراکت داری جوابدہی اور شفافیت کے مشترکہ خواب کی عکاس ہے۔
ہم اس ربط کو مزید مضبوط بنانے اور عالمی سطح پر عوامی آڈٹنگ میں اضافی قدر کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ اجلاس میں بین الاقوامی تعاون کی اہمیت، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور پاکستان کے آڈٹ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (اے ایم آئی ایس) کو سپورٹ کرنے پر زور دیا گیا اس کے علاوہ عالمی آڈٹ پلیٹ فارمز پر ہم آہنگی بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔
یہ کامیاب اجلاس پاکستان اور سعودی عرب کے آڈٹ اداروں کے درمیان مضبوط شراکت داری کا آغاز ہے جو عوامی جوابدہی اور حکمرانی کے معیارات کو بڑھانے کے لیے تعاون اور علم کے تبادلے کا راستہ ہموار کرے گا۔ اجلاس کے دوران سعودی وفد نے بتایا کہ وہ ان ایس اے آئیز کے لیے جن کے ساتھ انہوں نے ایم او یوز پر دستخط کیے ہیں ان کو جی سی اے میں 2 ہفتوں کی انٹرن شپ مہیا کرے گی۔
اسی طرح سعودی فریق نے فنڈ فار امپروڈ پرفارمنس کے دوسرے مرحلے کا اعلان کیا جو فروری 2025 کے وسط میں شروع ہوگا۔ یہ فنڈ صلاحیت کی تعمیر اور آئی سی ٹی حلز کو سپورٹ کرے گا۔ اے جی پی کو بھی ایف آئی ایس پی کے دوسرے مرحلے کے لیے درخواست دینے کی پیشکش کی گئی جس میں 40 ہزار ڈالر تک کی فنڈنگ دستیاب ہوگی۔