پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مشترکہ عقیدے، تاریخ، مذہبی اور ثقافتی مماثلتوں پر مبنی ہیں ،چیئرمین سینیٹ کی سعودی وفد سے ملاقات میں گفتگو

7

اسلام آباد۔25جون (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے اس امر پر زور دیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مشترکہ عقیدے، تاریخ، مذہبی اور ثقافتی مماثلتوں پر مبنی ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے ان خیالات کااظہار سعودی عرب پاکستان فرینڈ شپ گروپ کے سربراہ میجر جنرل (ر)ڈاکٹر عبدالرحمن بن سنہت الہربی کی سربراہی میں وفد سے پارلیمنٹ ہاؤ س میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔

ملاقات میں انہوں نے بطور سپیکر اور بطور وزیراعظم سعودی قیادت کے ساتھ ہونے والی اعلیٰ سطح ملاقاتوں کا بھی ذکر کیا اور انہیں تاریخی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ولیعہد کے دورہ پاکستان کے بے تابی سے منتظر ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے گزشتہ سال سعودی عرب کا کامیاب دورہ اور بعد میں چیئرمین شوریٰ کونسل کے پاکستان کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں دوروں نے پارلیمانی سفارت کاری کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔

سید یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ آف پاکستان اور شوریٰ کونسل کے مابین باقاعدہ مکالمے کو ادارہ جاتی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے سعودی عرب میں مقیم 25 لاکھ سےزیادہ پاکستانیوں کے کردار کو سراہا جو نہ صرف سعودی معیشت کی ترقی میں مددگار ہیں بلکہ ترسیلات زر کے ذریعے پاکستانی معیشت کا بھی ستون ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے اختتامی کلمات میں پاکستان کی سعودی عرب کے ساتھ برادرانہ تعلقات میں گہری وابستگی کا اعادہ کیا اور اْمید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے فروغ کے لئے قائم گروپ کی کوششیں ایک نئے دور کے آغاز کا سبب بنیں گی،

جو پائیدار، ترقی یافتہ اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو۔قبل ازیں سعودی وفد کے سربراہ پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں چیئرمین سینیٹ نے ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔سعودی وفد کے سربراہ نے چیئرمین سینیٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے کا ایک اہم ملک ہے، اور دونوں ممالک دو طرفہ تعلقات اور کثیر الجہتی تعاون کو نہایت اہمیت دیتے ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا

جس میں اراکین سینیٹ، قومی اسمبلی اور پاکستان سعودی عرب فرینڈ شپ گروپ کے سربراہ عمر گورگیج اور اراکین نے شرکت کی۔ ظہرانے سے خطاب میں چیئرمین سینیٹ نے پاکستان سعودی عرب تاریخی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دورہ اس امر کی عکاسی کرتا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات، اعتماد اور احترام کے جذبے پر مبنی ہیں۔