اسلام آباد۔22دسمبر (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں جو مشترکہ عقیدے، ثقافت، روایات اور باہمی احترام و خیر سگالی پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت خادمین حرمین شریفین اور سعودی قیادت سے احترام اور محبت کا رشتہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے دو برادر ممالک کے درمیان سماجی اور اقتصادی شعبوں میں تعاون میں فروع کے ذریعے دوطرفہ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کے دورہ پر آئے ہوے سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد الشیخ کی قیادت میں ایک وفد سے ملاقات میں کیا۔
سپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ خطے میں قیام امن کے لیے مثبت کردار ادا کیا ہے۔ افغانستان میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کا ذکر کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ یہ عالمی برادری کی فوری توجہ کا متقاضی ہے۔افعان عوام کی موجودہ حالت کاذکر کرتے ہو ے اسپیکر نے کہا کہ انہیں غذائی اجناس، ادویات، کپڑوں اور ایندھن کی شدید قلت کا سامنا ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سلسلے میں سعودی عرب کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خودمختار افغانستان کا خواہاں ہے اور سعودی عرب کی حمایت افغانستان کو اس بحران سے نکالنے میں مدد دے گی۔ انہوں نے افغانستان میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کو روکنے کے لیے سعودی عرب کے متحرک کردار اور گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرا خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں افغانستان کی فراخدلانہ امداد کے اعلان کو بھی سراہا۔
سپیکر نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کی معاشی ترقی میں ایک شراکت دار کا کردار ادا کیا ہے اور ہر مشکل وقت میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ر ہا ہے ۔ انہوں نے سعودی حکومت کی جانب سے پاکستان کے لیے حالیہ اقتصادی پیکج کو بھی سراہا۔ انہوں نے پاکستان میں متفرق شعبوں میں بڑے پیمانے پر سعودی سرمایہ کاری کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سعودی عرب کا مملکت میں کام کرنے والے پاکستانی تارکین وطن کو درپیش مسائل کے حل کے بارے میں مثبت لا ئحہ عمل خوش آئند ہے۔
اسپیکر کا مزید کہنا تھا کہا کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانی تارکین وطن پاکستان کی تعمیر و ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کر ر ہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر یکساں موقف رکھتے ہیں اور دونوں ممالک نے علاقائی اور عالمی فورمز پر ایک دوسرے کے موقف کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی وفود کے تبادلوں سے دوطرفہ ہم آہنگی میں اضافہ ہو گا اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
علاقائی امن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ علاقائی امن خطہ کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں معصوم کشمیریوں پر بھارتی افواج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل علاقائی امن کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے لیے بھارتی آئین میں ترمیم غیر اخلاقی اور غیر قانونی اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
چیئرمین سعودی شوریٰ کونسل ڈاکٹر عبداللہ بن محمد الشیخ نے شوری کونسل کے وفد کے پرتپاک استقبال پر اسپیکر اسد قیصر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم امہ کو درپیش مسائل میں ہمیشہ سب سے آگے رہا ہے اور ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان کو او آئی سی کے وزراء خارجہ کی کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر پاکستان کو مبارکباد دیتے ہوئے اس عتماد کا اظہار کیا کہ اجلاس میں ہونے والے فیصلے افعانستان میں انسانی بحران پر قابو پانے میں اہم پیش رفت ثابت ہوں گے۔
انہوں نے افغانستان میں موجودہ صورتحال کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے اور عالمی برادری کی توجہ اس جانب مبذول کرنے میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں برادر ممالک کے مابین عالمی امور خصوصی افغانستان کی موجودہ صوتحال پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اسے ایک مخلص دوست اور بھائی سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعلقات صرف حکمران طبقے تک محدود نہیں بلکہ دونوں ممالک کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور ان میں محبت اور خلوص کا گہرا رشتہ پایا جاتا ہے ۔
چیئرمین شوریٰ کونسل نے کہا کہ دونوں ممالک کی پارلیمان دونوں اقوام کو مزید قریب لانے اور باہمی تعاون کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی وفود کے تبادلوں اور پارلیمانی تعاون کو مزید تقویت دی جائے۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ سعودی عرب علاقائی استحکام بالخصوص افغانستان کی غیر مستحکم صورتحال کے تناظر میں پاکستان کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
چیئرمین کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے پارلیمان کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم کی پارلیمانی یونین کے تحت افعانستان اور کشمیر پر کانفرنس کے انعقاد کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے سعودی عرب کی اقتصادی ترقی میں پاکستانی تارکین وطن کے کردار کو سراہا۔