اسلام آباد۔17نومبر (اے پی پی):پاکستان میں شامی عرب جمہوریہ کے سفیر ڈاکٹر رمیز الرائے نے کہا ہے کہ پاکستان اور شام کے درمیان براہ راست پرواز پیر18 نومبر سے شروع ہوگی اور پہلی پرواز صبح لاہور پہنچے گی۔
پاکستان میں شامی عرب جمہوریہ کے سفیر ڈاکٹر رمیز الرائے نے اے پی پی کو بتایا کہ اس سے قبل سیرین ایئر لائن نے 2019 میں کراچی سے اپنی فلائٹ آپریشن کا آغاز کیا تھا اور پیر کو یہ سیرین ایئر لائن کی لاہور کے لیے پہلی پرواز ہوگی جس کے لیے دونوں ممالک کی وزارت خارجہ اور سفارت خانوں نے زبردست کوششیں کی ہیں۔
شام کے سفیر نے کہا کہ صبح ساڑھے چھ بجے سیرین ایئر لائن کی پہلی براہ راست پرواز لاہور میں اترے گی جس سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ براہ راست پرواز دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط کے فروغ کا ذریعہ بنے گی ۔
انہوں نے کہا کہ فلائٹ آپریشن کے آغاز سے جہاں دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو سہولت ملے گی وہیں سیاحت میں بھی اضافہ ہوگا اور باہمی اقتصادی و تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔
ڈاکٹر رمیز نے کہا کہ اس وقت دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں اطراف کے اقتصادی تعلقات کو فروغ مل سکے اور تجارت میں اضافہ ہو سکے۔ سفیر نے کہا کہ فلائٹ آپریشن کے آغاز سے جہاں دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو سہولت ملے گی وہیں سیاحت اور باہمی اقتصادی و تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔ ڈاکٹر رمیز نے کہا کہ اس وقت دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں اطراف کے اقتصادی تعلقات کو فروغ مل سکے اور تجارت میں اضافہ ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے بہت سے لوگ زیارت کے لیے شام جاتے ہیں اور انہیں اس فلائٹ آپریشن کے بعد سہولیات ملیں گی اور مذہبی سیاحت کو فروغ ملے گا۔ اس موقع پر اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ اور مختلف چیمبرز کے قائدین نے شام سے لاہور کے لئے براہ راست پرواز کا خیر مقدم کیا اور اسے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ میں اہم قرار دیا۔