دبئی۔24اپریل (اے پی پی):متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کہا ہے کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دیرینہ تعلقات اور گہری دوستی مشترکہ اقدار، ثقافتی رشتوں اور علاقائی و عالمی سطح پر باہمی تعاون پر مبنی ہے، دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت 10 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں پاکستانیوں کی متحرک برادری موجود ہے جو اقتصادی اور عوامی روابط کو مزید فروغ دے رہی ہے۔ دبئی میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو برٹش یونیورسٹی دبئی کے دورے کے دوران کیا۔ سفیر فیصل نیاز ترمذی کا استقبال وائس چانسلر پروفیسر عبداللہ الشمسی اور فیکلٹی ممبران نے کیا۔
اپنے دورے کے دوران سفیر ترمذی نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات پر جامع لیکچر دیا۔ فیصل نیاز ترمذی نے پاکستان کے ثقافتی ورثے کو اجاگر کیا، جو وادی سندھ اور گندھارا جیسی قدیم تہذیبوں سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے جغرافیائی تنوع پر بھی روشنی ڈالی جن میں ہمالیہ، قراقرم اور ہندوکش کے پہاڑی سلسلے شامل ہیں جن میں 8000 میٹر سے بلنددنیا کی 14 میں سے 5 چوٹیاں واقع ہیں۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ پاکستان کی 68 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے جو ملک کے ترقی اور جدت کے امکانات کو ظاہر کرتی ہے۔
پاکستان اور یو اے ای کے درمیان تعلقات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان 70 سال سے زائد پر محیط دوستی کو اجاگر کیا جو مشترکہ اقدار، ثقافتی رشتوں اور علاقائی و عالمی سطح پر باہمی تعاون پر مبنی ہے۔ انہوں نے مرحوم شیخ زید بن سلطان النہیان کی دور اندیش قیادت کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے 1966 کے تاریخی دورہ پاکستان کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان وہ پہلا ملک تھا جس نے یو اے ای کو تسلیم کیا اور بینکاری، ہوا بازی اور زراعت جیسے شعبوں میں اس کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دوطرفہ تجارت 10 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے اور یو اے ای میں 18 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کی متحرک برادری موجود ہے جو اقتصادی اور عوامی روابط کو مزید فروغ دے رہی ہے۔
انہوں نے حالیہ اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کا حوالہ دیا جن میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور یو اے ای کی اعلیٰ قیادت کی باہمی ملاقاتیں شامل ہیں جن کے نتیجے میں کئی یادداشت مفاہمت پر دستخط ہوئے۔ اپنے خطاب کے اختتام پر سفیر فیصل نیاز ترمذی نے طلباء کو مطالعہ اور سیاحت کی ترغیب دی اور اساتذہ و طلباء کو پاکستان آنے کی دعوت دی تاکہ وہ ملک کی قدرتی خوبصورتی، ثقافتی رنگا رنگی اور لذیذ کھانوں سے لطف اندوز ہو سکیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=587331