اسلام آباد۔19نومبر (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاکستان اور مصر کے باہمی تعلقات مذہب، اخوت، ثقافت اورتاریخ کی مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں، پاکستان پارلیمانی و اقتصادی رابطوں کے فروغ کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے کا خواہاں ہے، پارلیمانی سفارتکاری دونوں اسلامی برادر ممالک کے مابین باہمی تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، دونوں ممالک کے اراکینِ پارلیمنٹ دونوں اقوام کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارا نہوں نے پاکستان میں تعینات مصر کے سفیر طارق محمود دہروگ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں جمعرات کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، مسلم ممالک میں قریبی رابطوں اور باہمی دلچسپی کے دیگرامور پر تبادلہ خیال کیا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان اور مصر کے مابین تعلقات مذہب، اخوت، ثقافت اورتاریخ کی مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں۔ پاکستان پارلیمانی و اقتصادی رابطوں کے فروغ کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے کا خواہاں ہے۔ پارلیمانی سفارتکاری دونوں اسلامی برادر ممالک کے مابین باہمی تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے اراکینِ پارلیمنٹ دونوں اقوام کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پاکستان اور مصر اہم علاقائی و عالمی امور پر یکساں موقف کے حامل ہیں۔ پاکستان مصر کے ساتھ معاشی، اقتصادی اور علاقائی ترقی کے لیے تعاون کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے،سپیکرقومی اسمبلی نےکہا کہ دونوں ممالک میں تجارت کےحجم میں اضافے کے وافر مواقع موجود ہیں۔ دونوں برادر اسلامی ممالک میں قریبی اقتصادی تعاون دونوں اقوام کے بہترین مفاد میں ہے۔ اتحاد بین االمسلمین اُمہ کو درپیش مسائل کے حل کے لیے نا گزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب میں اسلامو فوبیہ کے بڑھتے ہوئے رجحان عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔ اسلامو فوبیا کے خاتمے کےلیے اسلامی ممالک کو ایک مشترکہ لائحہ عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے پوری اسلامی دنیا کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیامیں پائیدار امن کے قیام کےلیے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے مذہبی سکالرز کے مابین مکالمہ ضروری ہے ۔ سپیکر قومی اسمبلی نے الازھر یونیورسٹی مصر کے صدر ڈاکٹر محمد حسین کوبھی دورہ پاکستان کی دعوت دی۔ اس موقع پر مصری سفیر طارق محمود دوروگ نے کہا کہ مصر پاکستان کے ساتھ اپنے قریبی دوستانہ تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اسے مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔ خطے میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصر پاکستان کے ساتھ اقتصادی و تجارتی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا خواں ہے۔ دونوں ممالک کے مابین تجارت کے بہترین مواقع میسر ہیں جن سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔ دونوں برادر ممالک قدیم ثقافتی ورثے کے آمین ہیں دونوں ممالک سیاحت کے فروغ کے لیے قریبی رابطوں کا ہونا ضروری ہے۔ طارق محمود دہروگ نے کہا کہ دونوں ممالک اراکین پارلیمنٹ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ اسلاموفوبیا کے تدارک کے لیے مغرب میں اسلامی تعلیمات کی اشاعت ضروری ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے دنیا میں اسلام کےحقیقی اور پرامن تشخص کو اُجاگر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلاموفوبیہ کے خاتم کے لیے مذہبی سکالرز ، مشائخ اور علما کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ کورونا وائرس کی عالمگیر وباکے پھیلاو کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے۔