پاکستان اور پاکستانیوں کا حرمین شریفین کے ساتھ گہرا رشتہ ہے، نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ امور حافظ طاہر محمود اشرفی کی ذرائع ابلاغ سے گفتگو

91

اسلام آباد۔6ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ امور حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان اور پاکستانیوں کا حرمین شریفین کے ساتھ گہرا رشتہ ہے، حرمین شریفین کا دفاع پاکستان کا دفاع ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی کا لازمی جزو بلاد اسلامیہ کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے، اکتوبر میں سعودی عرب میں گرین کانفرنس کا انعقاد ہو رہا ہے جس میں پاکستان شریک ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں نجی مال میں غلاف کعبہ کے پرانے حصوں اور حضور اکرمۖ ﷺکے زیر استعمال متبرکات کی نمائش کے افتتاح کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان اور پاکستانیوں کا حرمین شریفین کے ساتھ گہرا رشتہ ہے، حرمین شریفین کا دفاع پاکستان کا دفاع ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی کا لازمی جزو بلاد اسلامیہ کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے، اکتوبر میں سعودی عرب میں گرین کانفرنس کا انعقاد ہو رہا ہے جس میں پاکستان شریک ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے 80 ہزار لوگوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ لا الہ الا اللہ پڑھتے ہوئے دوسرا جملہ سید علی گیلانی کی زبان پر پاکستان تھا۔ نمائندہ خصوصی نے کہا کہ بھارت افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا تھا بھارت کی افغانستان میں تربیت یافتہ فوج ریت کی دیوار ثابت ہوئی جو لوگ کابل میں پاکستان کے خلاف سازشین کر رہے تھے انہیں ان کی اپنی زمین نے قبول نہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دن یوم دفاع پاکستان منایا جا رہا ہے، قیام پاکستان کی سب سے بڑی نسبت لا الہ الا اللہ ہے، پاکستان کا اور پاکستانیوں کا حرمین شریفین اور ارض حجاز کے ساتھ لازوال رشتہ ہے اسی لئے ہم ہمیشہ کہتے ہیں حرمین شریفین کا دفاع، سلامتی اور استحکام ہے اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ چندہ ماہ سے پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم ترین جزو بلاد اسلامیہ اور عرب اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط اور مستحکم بنانا ہے، 39 سال کے بعد عراق کے وزیر خارجہ کا پاکستان کا دورہ جبکہ پاکستان کے وزیر خارجہ کا عراق کا دورہ ہوا، کویت کے ساتھ تعلقات اور ویزوں کی بحالی کا سلسلہ ہے، پھر سعودی ولی عہد کا پاکستان آنا اور پھر وزیراعظم عمران خان کا دورہ سعودی عرب ہے۔

جلد سعودی عرب میں ایک بڑی کانفرنس ہونے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرین مشرق وسطیٰ اور گرین پاکستان کا وزیراعظم عمران خان کا ایک وژن ہے، پاکستان کو اس وقت عالم اسلام بلکہ پوری دنیا میں مرکزیت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ یہ موقف اختیار کئے رکھا کہ افغانستان کا مسئلہ عسکریت سے نہیں مذاکرات سے حل ہو گا۔ انہوں نے پاک فوج اور پاکستان کے شہداء کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم اور فوج نے مل کر پاکستان کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف مضبوط کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذبیح اللہ کے حالیہ بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں انہوں نے واضح کیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ارض حرمین شریفین، فلسطین اور کشمیر کے ساتھ مضبوط تعلق ہے، سید علی گیلانی کی وفات کے وقت زبان پر لا الہ الا اللہ اور پاکستان کا ذکر تھا۔

یہ محمد عربی ۖ کے غلاموں کا ملک ہے، پاکستان میں رہنے والے غیر مسلموں کے حقوق کا تحفظ کرنا بھی قرآن و سنت کا حکم ہے۔ قبل ازیں حافظ طاہر محمود اشرفی نے نجی مال میں غلاف کعبہ کے پرانے حصوں اور حضور اکرم ﷺ کے زیر استعمال متبرکات کی نمائش کا افتتاح کیا۔ انہوں نے غلاف کعبہ کے حصوں اور حضور پاک ۖ کے متبرکات کی زیارت کی۔ اس موقع پر عوام کی بڑی تعداد نے متبرکات کی زیارت کی۔