پاکستان اور پولینڈ کے درمیان تجارتی حجم723 ملین یوروہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی،مزید شعبوں میں تجارت وسرمایہ کاری کے مزید مواقع پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، پولینڈ کے سفیر میکا ئج پسارسکی کا انٹرویو

89

اسلام آباد۔12فروری (اے پی پی):پاکستان میں پولینڈ کے سفیر میکا ئج پسارسکی نے کہا ہے کہ پاکستان اور پولینڈ کے درمیان دوطرفہ تجارتی حجم723 ملین یورو سے زائد ہو گیا ہے اور دونوں ممالک انفارمیشن ٹیکنالوجی، فوڈ پروسیسنگ اور زراعت کے شعبوں میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

اتوار کو ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی انٹرویو میں پولینڈ کے سفیر نے کہا کہ پاکستان کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ پولینڈ کو تقریبا نصف بلین یورو کے بھاری تجارتی خسارے کا سامنا ہے کیونکہ ٹیکسٹائل، کھیلوں کے لباس، کھانے پینے کی اشیا اور چمڑے کی مصنوعات میں پاکستانی برآمدات بہت زیادہ ہیں جبکہ پولینڈ کی برآمدات کم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ زیادہ تر جی ایس پی پلس تجارتی طریقہ کار کے متعارف ہونے کی وجہ سے ہے جس سے یورپی یونین کو پاکستانی برآمدات کی اجازت ملی ہے۔ سفیر میکا ئج پسارسکی نے کہا کہ پولینڈ پاکستان کے لیے تیزی سے ترقی کرنے والی برآمدی منڈیوں میں سے ایک ہے۔

یورپی یونین پاکستانی برآمدات کے لیے سب سے بڑی منزل ہے اور پولینڈ نے پاکستان کی برآمدات کو غیر باہمی ترجیحی سلوک فراہم کرنے کے لیے جی ایس پی پلس میں پاکستان کی شمولیت کی حمایت کررکھی ہے، یہ ایک خصوصی انتظام ہے جس کے تحت پاکستانی مصنوعات کو یورپی منڈی تک رسائی حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس سال پولینڈ اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 60 ویں سالگرہ منا رہے ہیں اور تجارت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے ہمارے اقتصادی تعاون میں اضافہ کے لئے دونوں ممالک نے بہت سا کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوطرفہ ایجنڈا گزشتہ چھ دہائیوں کے دوران اقتصادی تعاون، سیاسی اور فوجی مذاکرات اور عوام سے عوام کے تعلقات کے فروغ پر مرکوز ہے۔ تعلیمی تعاون کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے پولینڈ اور پاکستان کی یونیورسٹیوں کے درمیان ادارہ جاتی شراکت داری پر زور دیا تاکہ سائنس اور ٹیکنالوجی اور اعلی تعلیم کے شعبے میں بھرپور، باصلاحیت اور ہنر مند طلبا کو بہتر نتائج کے لیے تلاش کیا جا سکے۔ لہذا، اس سے تعلیمی تعاون اور لوگوں کے درمیان تعلقات میں اضافہ ہوگا۔ پولینڈ کے سفیر نے کہا کہ پولینڈ گیس کی تلاش کے معاملے میں پاکستان کا قابل اعتماد شراکت دار رہا ہے۔

پولینڈ کی تیل اور گیس تلاش کرنے والی کمپنیوں نے گزشتہ 25 سال کے دوران پاکستان میں کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ پولش کمپنیوں نے گیس کی تلاش میں300 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور وہ مزید کام کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر پولش کمپنیاں پاکستان میں مزید گیس تلاش کریں گی تو یہ درآمد شدہ گیس سے تین گنا سستی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پولینڈ کی کمپنیوں کی جانب سے دریافت کی گئی گیس پاکستان میں مقامی صارفین کو فروخت کی جا رہی ہے کیونکہ یہ پولینڈ کے اقتصادی تعاون کا ایک اہم پہلو ہے۔ سفیر نے کہا کہ اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون کے علاوہ پارلیمانی سفارت کاری، عوام سے عوام کے تبادلے، کاروباری مواقع، معلومات اور قابل تجدید ٹیکنالوجیز کو بڑھانا ان کے مشن کی ترجیح ہے۔

انہوں نے یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کو روکنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ پولینڈ یوکرین کو کثیر الجہتی مدد اور انسانی امداد فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے فوجی سازوسامان کے معاملے میں یوکرین کی حمایت کی ہے کیونکہ پولینڈ کا پختہ یقین ہے کہ یوکرین کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے ۔ پاکستان میں اپنے تجربے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ میں ایک سال سے زیادہ عرصے سے اردو زبان سیکھ رہا ہوں اور اردو میں بات کر رہا ہوں ، پاکستان کے ساتھ بہتر خارجہ تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں ۔