بیجنگ/اسلام آباد۔24ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات، نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین باہمی اشتراک سے ایم ایل ون، ایم-6 اور ایم-9 کے منصوبوں پر کام کرینگے، پاکستان میں قراقرم ہائی وے اور کاغان ناران سے بابو سر ٹاپ تک ٹنل بھی تعمیر کی جائے گی۔ وفاقی وزیر عالمی کانفرنس میں شرکت کیلئے بیجنگ پہنچ گئے۔ وزارت مواصلات سے جاری اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے چین کے وزیر ٹرانسپورٹ لی ژیاپینگ نے ملاقات کی اور فریقین نے پاک چین باہمی تعلقات کے حوالہ سے تفصیلی تبادلہ خیال بھی کیا۔ ملاقات میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی و سینئر افسران بھی موجود تھے۔
پاکستان اور چین کے وزراء نے چار بڑے منصوبوں پر مل کر کام کرنے پر اتفاق بھی کیا۔وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین باہمی اشتراک سے ایم ایل ون، ایم-6 اور ایم-9 کے منصوبوں پر کام کرینگے، پاکستان میں قراقرم ہائی وے اور کاغان ناران سے بابو سر ٹاپ تک ٹنل بھی تعمیر کی جائے گی۔ دونوں وزراء کے مابین سی پیک منصوبوں کے "مسنگ لنک”کی تعمیر مکمل کرنے پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وفاقی وزیر سرمایہ کاری نے کہا ہے کہ چین کے وزیر ٹرانسپورٹ سے پاکستان کے مواصلات کے شعبے کے حوالہ سے موثر بات چیت ہوئی ہے، سی پیک کے بینر تلے سارے منصوبے قابل عمل اور دوطرفہ تعاون کو فروغ دینگے، بیجنگ چین میں انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کانفرنس میں مزید مثبت پیشرفت سامنے آئیگی۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ چین کے وزیر ٹرانسپورٹ سے سکھر، حیدرآباد اور کراچی تک کی موٹروے کی تعمیر پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، کاغان ناران، جھال کھنڈ، بابو سرٹاپ اور قراقرم ہائی وے ٹنل تک رابطہ شاہراہ بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ قراقرم کے فیز ٹو کے لئے بھی چین سے باہمی تعاون حاصل ہو گا، پاکستان کے لئے دو طرفہ تعاون چین کی لازوال دوستی کا عملی ثبوت ہوں، ان چاروں بڑے منصوبوں کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر بھی غور ہو گا۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ چین کے وزیر ٹرانسپورٹ سے ان منصوبوں کے فنانشل ماڈل پر بھی گفتگو ہوئی ہے۔ قبل ازیں چین پہنچنے پر چین کے وزیر ٹرانسپورٹ لی ژیاپینگ نے وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کا پرتپاک استقبال کیا۔