اسلام آباد۔29جنوری (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر اور کرغزستان ٹریڈ ہاوس کے چیئرمین مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ پاکستان اور کرغزستان کے درمیان دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کا فروغ علاقائی اور عالمی تجارتی روابط میں سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔ اتوار کو سٹریٹجک تھنک ٹینک گولڈ رنگ اکنامک فورم کے زیراہتمام ”پاکستان اور کرغزستان کے درمیان تجارتی امکانات“ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کرغزستان کی جیو اسٹریٹجک پوزیشن ان کی جیو اکنامک اہمیت کو بھی اجاگر کرتی ہے اور یہ دنیا کے مختلف خطوں اور منڈیوں کے درمیان تجارتی روابط کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی اور علاقائی تجارت میں ایک اہم مقام کا حامل ہے
، ایک طرف اس کی سرحدیں مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیائی ریاستوں سے ملتی ہیں اور دوسری طرف عالمی اقتصادی طاقت چین سے ملتی ہیں۔ اسی طرح کرغزستان بھی اپنے انتہائی اہم جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے، وسطی ایشیائی ریاستوں میں ایک خاص اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان کے برآمد کنندگان اپنی مصنوعات کو یورپی ممالک اور دنیا کے دیگر حصوں میں بھیجنے کے لیے گوادر بندرگاہ کو بھی استعمال کر سکتے ہیں اور پاکستانی درآمد کنندگان کرغستان سے دودھ کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات درآمد کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ دونوں طرف سے سیاحت اور کان کنی کی صنعت میں تعاون کو بھی فروغ مل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تقریباً 10 ہزار پاکستانی طلبہ کی فیسوں اور دیگر اخراجات کی مد میں کرغزستان کی معیشت میں 100 ملین ڈالر کا حصہ ڈال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جزوی طور پر کرغزستان سے اپنی توانائی کی ضروریات بھی پوری کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرغزستان کا روس، کرغزستان، قزاقستان، بیلا روس اور آرمینیا پر مشتمل 182 ملین افراد کی یوریشین اکنامک مارکیٹس میں پاکستانی مصنوعات کی رسائی کا مختصر ترین روٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان کو برآمد ہونے والے سامان کو کسٹم ڈیوٹی کی ادائیگی کے بغیر یوریشین منڈیوں تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ مہر کاشف یونس نے کہا کہ اس وقت شاپنگ مالز، اپارٹمنٹس اور ہوٹلز کے لیے بہت سی ہائی رائز عمارتیں زیادہ تر ترک فرمز تعمیر کر رہی ہیں جن کے لیے خام مال دیگر ممالک سے درآمد کیا جا رہا ہے جبکہ پاکستان سے بھی یہ تعمیراتی سامان برآمد کیا جا سکتا ہے۔
اپنے صدارتی خطاب کے اختتام پر مہر کاشف یونس نے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ کرغزستان کے سفیر اولان بیک توتوئیف خود انتہائی متحرک ہیں اور پاکستانی تاجروں کو سہولیات فراہم کرنے اور دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے ہمہ وقت دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان ٹریڈ ہاﺅس کے صدر ڈاکٹر شاہد حسن بھی دونوں ملکوں کے مابین تجارتی تعلقات اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے بھی سرگرم عمل ہیں۔