پاکستان اور کرغزستان کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ اور وسعت دینے کی وسیع گنجائش موجود ہے، مہر کاشف یونس

131
Mehr Kashif Younis
Mehr Kashif Younis

اسلام آباد۔1جون (اے پی پی):کرغزستان ٹریڈ ہائوس کے چیئرمین مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ پاکستان اور کرغزستان کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ اور وسعت دینے کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ جمعرات کو یہاں فاران شاہد کی قیادت میں صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تجارتی حجم انتہائی کم ہے اور کئی ایسے شعبے ہیں جہاں دونوں ممالک ایک دوسرے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تجارت شروع سے ہی محدود رہی ہے تاہم اس میں وسعت کے امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک نے تجارت اور نقل و حمل کے روابط کو بہتر بنانے، کسٹم کے طریقہ کار کو آسان بنانے اور تجارتی سہولت کاری کے اقدامات کو مضبوط بنانے کے لیے سنجیدہ کوششوں کے عزم کا اظہار کیا ہے جس سے تجارتی حجم کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک زراعت، تعلیم اور ادویات سازی کے شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کر سکتے ہیں۔ پاکستان اپنی زرعی پیداوار خاص طور پر پھلوں، سبزیوں، چاول اور ٹیکسٹائل کے لیے پہچان رکھتا ہے، دوسری طرف کرغزستان کی زرعی بنیاد بھی بہت وسیع ہے اور وہ اخروٹ، خشک میوہ جات اور شہد کی برآمدات کے لیے معروف ہے۔ مہر کاشف یونس نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکسٹائل کی صنعت ترقی یافتہ ہے اور اس کی ٹیکسٹائل مصنوعات بشمول فیبرکس، گارمنٹس اور ہوم ٹیکسٹائل کی عالمی سطح پر بڑی مانگ ہے۔

اس شعبے میں تجارتی روابط قائم کر کے کرغزستان اعلیٰ معیار کی ٹیکسٹائل مصنوعات تک رسائی حاصل کر سکتا ہے اور اپنی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت کو مضبوط بنا سکتا ہے۔ دوسری طرف کرغزستان میں ہائیڈرو پاور کی نمایاں صلاحیت موجود ہے جب کہ پاکستان میں توانائی کی طلب بڑھ رہی ہے، اس لئے دونوں ممالک پن بجلی کے منصوبوں، تکنیکی مہارت اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپنے جغرافیائی محل وقوع کے پیش نظر کرغزستان پاکستانی سامان کی دیگر وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی کے لیے ٹرانزٹ روٹ کے طور پر کام کر سکتا ہے، اس کے علاوہ ٹرانزٹ ٹریڈ روٹس کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان رابطوں کو بہتر بنانے سے تجارت میں توسیع اور علاقائی انضمام کے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔ پاکستان اور کرغزستان کے عوام کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے تعلیمی اور ثقافتی تعاون کو بھی فروغ دیا جا سکتا ہے جس میں طلبا کے وفود کے تبادلے، اسکالرشپس کی حوصلہ افزائی، ثقافتی وفود کے تبادلے اور سیاحت کا فروغ شامل ہے۔

مہر کاشف یونس نے کہا کہ پاکستان میں ادویات سازی کی صنعت مضبوط ہے اور کرغزستان اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں تعاون، طبی مہارتوں کے تبادلے اور فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ میں مشترکہ منصوبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کیے جا سکتے ہیں۔